Uttarakhand floods: Ambika slams Sushma for her remark on Bahuguna govt
بی جے پی کی قائد سشما سوراج نے اتراکھنڈ حکومت کو برطرف کرنے کے مطالبہ پر کیونکہ یہ حکومت سیلاب کے سانحہ سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے، ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہاکہ اپوزیشن کو راحت رسانی کاموں پر سیاست کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری امبیکا سونی نے جو کل ہند کانگریس کی انچارج برائے اترا کھنڈ ہیں کہاکہ چونکہ ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ بھی اب نئے نظام کے تحت راحت رسانی سے یکجہتی ظاہر کی ہے سیاست کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ یہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کسی بھی سیاسی پارٹی کے ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے خیال میں یہ ایک بدبختانہ بات ہے کہ اس مرحلے پر ایسا مطالبہ پیش کیا جارہا ہے جبکہ راحت رسانی کے دوسرے مرحلے کا ابھی ابھی آغاز ہوا ہے۔ ہمیں راحت رسانی کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرنا چاہئے۔ امبیکا سونی پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ سطحی قائدین ایسے تبصرہ کررہے ہیں کیونکہ ہر شخص بہتر طریقوں کی تجویزپیش کررہا ہے۔ یہ ایک اجتماعی سانحہ ہے جو ان تمام یاتریوں کو پیش آیا جو مندر گئے تھے۔ ایسے حالات میں جذبات کو سیاسی رنگ دینا نامناسب ہے۔ درحقیقت یہ ان کے جذبات سے کھلواڑ ہے جو اس سانحہ کا شکار ہوئے۔ ایسا بیان قطعی درست قرار نہیں دیا جاسکتا۔ سشما سوراج نے پیر کے دن اپنے ٹوئٹر پر مطالبہ کیا تھا کہ حکومت اتراکھنڈ کو ریاست کے بحران سے نمٹنے میں ناکامی اور نا اہلی کی بناء پر برطرف کردیاجانا چاہئے۔ اتراکھنڈ کے سانحہ پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔ گذشتہ 2دن میں بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ ملک کو مرکز اور وجئے بہوگنا حکومت کے صورتحال سے نمٹنے میں ناکامی کا مشاہدہ ہوا۔ راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان شاہنواز حسین نے کل کہا تھا کہ ملک کی انتہائی اہم شخصیت اتراکھنڈ کے دورہ پر گئی تھی لیکن ہمارے قائدین کو دورے سے روک دیا گیا۔ تاہم امبیکا سونی نے اس کے جواب میں کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے سانحہ کے دوران اہم شخصیات کو دورے کی اجازت اس لئے نہیں دی تھی کہ اس سے راحت رسانی متاثر ہوسکتی تھی۔ اب کسی کے دورے پر بھی کوئی امتناع نہیں ہے کیونکہ راحت سانی کا کام مشکل حالات کے باوجود جاری رکھا جانے کا احساس ہوچکا ہے۔ فی الحال کار کے ذریعہ کار کے ذریعہ اتراکھنڈ جانے کی کوئی سڑک موجود نہیں ہے۔ دونوں پارٹیاں قائدین قبل ازیں چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کے پہاڑی ریاست کے دورہ کے سلسلے میں باہم الجھ چکے ہیں۔ مودی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے سونی نے کہاکہ راحت رسانی میں کئی چیف منسٹر شامل تھے لیکن کسی نے بھی اتنی کثیر تعداد میں متاثرین کو بچانے کا دعویٰ نہیں کیا۔ بی جے پی نے کانگریس پر الزام عائد کیا تھا کہ کہ وہ راحت رسانی کے کاموں کا سہرا اپنے سر باندھنا چاہتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں