عشرت جہاں انکاؤنٹر فرضی تھا - سی۔بی۔آئی کی چارج شیٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-04

عشرت جہاں انکاؤنٹر فرضی تھا - سی۔بی۔آئی کی چارج شیٹ

احمد آباد
سی بی آئی نے عشرت جہاں مقدمہ میں چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے یہ ثابت کیا ہے کہ 2004ء میں گجرات میں کیا گیا یہ انکاونٹر فرضی تھا جو کہ گجرات پولیس اور انٹلیجنس بیورو کی ملی بھگت کا نتیجہ تھا۔ سی بی آئی کے ان حقائق کے منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی کے مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے۔ سی بی آئی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جی کلائی مانی نے پہلی چارج شیٹ آج یہاں ایک مقامی عدالت میں پیش کی ہے جس میں انٹلیجنس بیورو کے رول پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اس انکاونٹر(2004) میں 4افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فرضی انکاونٹر میں 19 سالہ کالج طالبہ عشرت جہاں اور جاوید شیخ کے علاوہ امجد علی اکبر علی رانا اور ذیشان جوہر کو 15جون 2004ء کو احمد آباد کے قریب ہلاک کردیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے اس بیان پر کہ 19 سالہ عشرت جہاں کو ایک "فرضی انکاونٹر" میں ہلاک کیا گیا تھا، گجرات کی مودی حکومت کیلئے ایک اور مصیبت کھڑی ہوگئی ہے۔ کیس میں 7 پولیس عہدیداروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ ملزمین میں ایڈیشنل ڈی جی پی (مفرور) پی پی پانڈے اور معطل کردہ ڈی آئی جی، ڈی جی ونجارا شامل ہیں۔ سی بی آئی نے آج عدالت کو بتایاکہ تحقیقات میں تمام 7 پولیس عہدیداروں کے خلاف الزامات ثابت ہوتے ہیں۔ دیگر 4 آئی بی عہدیداروں بشمول اسپیشل ڈائرکٹر راجندر کمار اور دیگر 3 عہدیداروں پی متل، ایم کے سنہا اور راجیو وانکھیڈے کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ گجرات کے جن عہدیداروں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں جی این سنگھل، ترون باروت، این کے امین، جے جی پرمار اور انجو چودھری شامل ہیں۔ (عشرت جہاں کا تعلق ممبئی سے متصلہ ضلع تھانے کے ممبرا سے تھا)۔ چارج میں کہا گیا ہے کہ (فرضی انکاونٹر) سازش ایڈیشنل ڈی جی پانڈے، ڈی آئی جی ونجارا اور راجندر کمار نے تیار کی تھی۔ راجندار کمار اس وقت گجرات میں ایس آئی بی کا جوائنٹ ڈائرکٹر تھا۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ جو 4افراد فرضی انکاونٹر میں ہلاک ہوئے تھے وہ پہلے ہی سے گجرات پولیس کی تحویل میں تھے اور واقعہ یہ ہے کہ راجندر کمار نے عشرت اور جاوید سے شہر کے مضامات میں ایک فارم ہاوز میں پوچھ تاچھ کی تھی جہاں ان دونوں کو محروس رکھا گیا تھا۔ سی بی آئی نے یہ بھی کہاکہ ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ مذکورہ 4افراد (مہلوکین)، چیف منسٹر نریندر مودی کو ہلاک کرنے آئے تھے۔ چارج شیٹ میں اس تعلق سے خاموشی اختیار کی گئی ہے کہ آیا مذکورہ 4مہلوکین، دہشت گرد گرد تھے یا نہیں۔ چارج شیٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ مبینہ پاکستانی شہری ذیشان جوہر جنہیں عشرت اور دیگر 2 ساتھیوں کے ساتھ ہلاک کیا گیا ہے، 3ماہ سے گجرات پولیس کی تحویل میں تھے۔ گجرات کی انٹلیجنس کے اُس وقت کے سربراہ راجندر کمار نے اپنے 2مخبروں کے تعاون سے ذیشان جوہر کو گرفتار کرکے احمد آباد لے آیا تھا۔ سی بی آئی نے یہ بھی بتایا ہے کہ عشرت جہاں دہشت گرد نہیں تھیں اور نہ کسی سرگرمی میں ان کا کوئی رول تھا۔ وہ اپنے مالک جاوید شیخ کے ساتھ کسی کام سے احمد آباد جارہی تھیں کہ ان دونوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ جاوید شیخ، عشرت کے والدکے ملازم تھے بعد میں انہوں نے اپنی کمپنی قائم کی تھی جس میں عشت کام کیا کرتی تھیں۔

ممبئی
عشرت جہاں کے ارکان خاندان نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی بھی اس سازش کا ایک حصہ تھے اور انہیں چھوڑا نہیں جانا چاہئے۔ چارج شیٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ عشرت جہاں کو گجرات پولیس اور ایس آئی وی کی مشترکہ کارروائی کے ذریعہ فرضی انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ عشرت جہاں کی والدہ شمیمہ کوثر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ سی بی آئی نے ان کے اس موقف کی توثیق کردی جو وہ گذشتہ 9 سال سے کہتی آرہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کی بیٹی بے قصور تھی اور اسے فرضی انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا۔ شمیمہ کوثر نے اپنی آنکھوں میں آنسو لاتے ہوئے کہاکہ وہ گذشتہ 9 سال سے یہ کہہ رہی ہیں کہ ان کی بیٹی بے قصور ہے اور اسے غلط ماخوذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند پولیس عہدیداروں اور سیاستدانوں کی وجہہ سے ہمیں ان مسائل سے گذرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ جنہوں نے یہ سازش تیار کی تھی انہیں سخت سزا ملے گی۔ عشرت جہاں کی بہت مسرت نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہن بی ایس سی سال دوم کی طالبہ تھی۔ جس وقت ان کی بہن کو ہلاک کیا گیا وہی ہمارے گھر کی کفالت کررہی تھیں کیونکہ ہمارے والد کا 2002 میں انتقال ہوگیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ عشرت کی موت کے بعد ہمیں بے پناہ مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عشرت جہاں کو فرضی انکاونٹر میں ہلاک کیاگیا۔ مسرت نے دکھ بھرے لہجہ میں کہاکہ ہمارے خاندان پر لگے اس داغ کی وجہہ سے ہماری بہنوں کی شادیاں نہیں ہوپارہی تھی اور ہمارے بھائی ملازمت حاصل نہیں کرپارہے تھے۔ مسرت سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا انہیں اس قتل میں مودی کے رول کا شبہ ہے تو انہوں نے جواب دیاکہ میری بہن کو اس الزام پر قتل کیا گیا کہ وہ نریندر موی کو ہلاک کرنے جارہی تھی، چنانچہ میری بہن کے قتل میں یقیناً مودی کے ملوث ہونے کا شبہ پایا جاتا ہے۔ عشرت جہاں کی ایک اور رشتہ دار رؤف لالہ نے کہاکہ چیف منسٹرگجرات نریندر مودی ان تمام حقائق سے باخبر ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سی بی آئی کی اضافی چارج شیٹ میں مودی اور دوسروں کے نام بھی منظر عام پر آئیں گے۔

تھراونتاپورم
جاوید شیخ پرنیش کمار کے والدنے سی بی آئی کی چارج شیٹ پر خوشی کااظہار کیا اور کہاکہ عشرت جہاں انکاونٹر مقدمہ میں سچائی بے نقاب ہوچکی ہے۔ گوپی ناتھ پلے نے اپنے مکان واقع تھمارکلم ضلع الاپڑہا سے ایک ٹی وی چینل کو بتایاکہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ہونے کی توثیق ہوگئی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا مقدمہ میں انصاف ہوگا۔ گوپی ناتھ پلے سابق فوجی ملازم نے کہاکہ سی بی آئی کی دائر کردہ اس چارج شیٹ سے انہیں یہ توقع پیدا ہوگئی ہے کہ ان کا بیٹا بے قصور ثابت ہوجائے گا جیسا کہ وہ شروع سے کہتے آرہے ہیں۔ انہیں اس بات کا بھی یقین ہے کہ نریندر مودی کو اس انکاونٹر کا عمل تھا۔

نئی دہلی
عشرت جہاں انکاونٹر میں سی بی آئی کی چارج شیٹ نے کانگریس اور بی جے پی کے مابین لفظی جنگ چھیڑ دی ہے۔ کانگریس نے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو نشانہ بنایا جبکہ بی جے پی نے کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں کے مسئلہ پر سیاست سے گریز کریں۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری مدھوسدن مستری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سچائی آخر کار بے نقاب ہوچکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ ایسے انکاونٹرس میں چیف منسٹر نریندر مودی کا بھی رول ہے جسے بے نقاب کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی بھی کبھی نہ کبھی بے نقاب ہوں گے۔ ایک دن چیف منسٹر گجرات کا حقیقی چہرہ سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ گجرات کے عوام یہ جانتے ہیں کہ یہ انکاونٹر فرضی تھا۔ اس طرح کے انکاونٹرس وقفہ وقفہ سے ہوتے رہے اور یہ دعویٰ کیا جارہا تھا کہ مودی کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ دوسری طرف بی جے پی نے کہاکہ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں لشکر طیبہ اور دہشت گردوں کا رول واضح ہوتا ہے ایسے مرحلہ میں سکیورٹی ایجینسیوں کو ماخوذ کرنے سے ان کے حوصلے پست ہوں گے۔ بی جے پی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہاکہ سی بی آئی نے جو چارج شیٹ پیش کی ہے اس میں لشکر طیبہ کے رول کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ اپوزیشن پارٹی نے عشرت جہاں کے ہمراہ دیگر افراد کے رول کے بارے میں سی بی آئی کی خاموشی کے تعلق سے سوال اٹھائے اور کہاکہ یہ لوگ دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

Ishrat Jahan Fake Encounter: CBI chargesheet details

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں