'Food Security is a fundamental right of every Indian citizen': Atul Anjan
غذائی طمانیت بل کو ہر ہندوستانی شہری کا بنیادی حق قرار دیتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے قائد اتل انجان نے برسر اقتدار کانگریس پارٹی اور مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ غربت، ناخواندگی اور قیمتوں میں اضافہ پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہنوستان کے ہر شہری کو غذائی طمانیت کا بنیادی حق حاصل ہے لیکن مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ اس حق کو تقسیم کردیاجائے، وہ عوام کے درمیان پریشانی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انجان نے کہاکہ ہر خاندان کو 35 کیلو گرام چاول اور گیہوں 2روپئے فی کیلو گرام کی شرح پر سربراہ کیا جانا چاہئے۔ کانگریس گذشتہ 54 سال 6ماہ سے برسر اقتدار ہے لیکن وہ اب تک غربت، ناخواندگی اور قیمتوں میں اضافہ پر قابو نہیں پاسکی۔ غذائی طمانیت بل پر پارلیمٹ میں بحث ہونی چاہئے۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس بل پر تبادلہ خیال ضروری ہے۔ 13؍جون کو مرکزی کابینہ نے اس مسئلے پر اختلافات کی وجہہ سے اس تجویز پر تبادلہ خیال ملتوی کردیا تھا۔ مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے مرکزی کابنیہ کے اجلاس کے بعد کہا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرے گی تاکہ مجوزہ قانون پر بحث کی جائے اور اسے منظور کیا جائے۔ قانون کا مقصد ہندوستان کی آبادی کے 67فیصد حصہ کو رعایتی قیمت پر غذائی اجناس کی سربراہی کو قانونی حق بنادینا ہے۔ غذائی طمانیت بل پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں پیش کیا گیا تھا لیکن اس پر مباحث نہیں ہوسکے کیونکہ اپوزیشن زیر قیادت ایوان کی کارروائی میں اسکام سے متعلق الزامات کی بنیاد پر مسلسل خلل اندازی پیدا کی گئی۔ غذائی طمانیت بل کا مقصد ملک کی 67 فیصد آبادی کو یکساں مقدار میں 5 کیلو گرام غذائی اجناس ایک روپیہ سے 3روپیہ فی کیلو گرام کی شرح پر سربراہ کرنا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں