امریکی ریپبلکن پارٹی تارکین وطن کے بچوں کو شہریت دینے کی خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-25

امریکی ریپبلکن پارٹی تارکین وطن کے بچوں کو شہریت دینے کی خواہاں

امریکہ کی ری پبلکن پارٹی نے ملک میں غیر قانونی طورپر مقیم تارکین وطن کے بچوں کو امریکی شہریت دینے کی پیل کی ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے ایرک کینٹر اور سرکاری عدلیہ کمیٹی کے صدر باپ گڑلیٹ ان تارکین وطن کے بچوں کو شہرت دینے سے متعلق قانون پر کام کررہے ہیں۔ کینٹر اور گڑلیٹ نے فی الحال اسے عام نہیں کیا ہے کہ وہ اس قانون کو عملی جامہ پہنائیں گے جبکہ ایک عدالتی ذیلی کمیٹی اس معاملہ میں سماعت کرے گی کہ انہیں شہرت کس طرح دی جائے، لیکن غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں نے اس اقدام کو خارج کرتے ہوئے کہاکہ اس سے خاندان میں دوریاں بڑھیں گی اور ان کے ساتھ امریکہ میں تعصب ہوگا۔ وائٹ ہاوس نے منگل کے روز ایوان نمائندگان کے ریپبلیکنس کی طرف سے امیگریشن سے متعلق سامنے لائی گئی تازہ ترین تجاویز پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ایسا ہی ہے کہ غیر قانونی طورپر یہاں لائے گئے کم عمر تارکین وطن کو تو قانونی درجہ دیا جائے جبکہ اُن کے والدین کو ملک بدرکیا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ توکوئی قابل عمل حل نہیں ہوا۔ وائٹ ہاوس کے ترجمان جے کارنی نے منگل کے دن کہا کہ صدر سمجھتے ہیں کہ امیگریشن اصلاحات کو جامع ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ اس معاملے پر کانگریس نے کوئی قانون منظور نہیں کیا۔ یہ بیان چند ہی گھنٹے بعد سامنے آیا، جس سے قبل وائٹ ہاوس کے سینئر مشیر، ڈین فانظرنے ٹوئٹر پر ایک سرکردہ ہسپانوی نژاد امریکی اخبار لاواپینین کے ایک اداریے سے منسلک کئے گئے ایک پیغام میں ریپبلیکن منصوبے کو مسترد کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوان کے ریپلیکنس کے تیار کردہ مسودہ، قانون کو ممکنہ طورپر بچوں کے قانون کا نام دیا جاسکتا ہے، جس کا مقصد اپنی مرضی کے بغیر سرحد کے اس پار لائے جانے والے بچوں کو شہریت دینا ہے، جب کہ انہیں شہریت نہیں ملے گی جو جان بوجھ کر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُن بچوں کو یہاں لائے۔ ڈیموکریٹس اور امیگریشن کے وکلاء ایسی قانون سازی کے خواہاں ہیں جسے سینٹ منطور کرچکی ہے، جس میں ملک میں موجود تمام ایک کروڑ دس لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کیلئے شہریت کا راستہ کھولنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

U.S. House Republicans mull citizenship for children of illegal immigrants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں