Syria Opposition to Elect New Chief in Istanbul
شامی حزب اختلاف کے قومی اتحاد کا آج جمعرات کو ترکی کے شہر استنبول میں اجلاس ہورہا ہے جس میں اس کے نئے سربراہ کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ شامی قومی اتحاد کے سابق سربراہ محمد معاذ الخطیب کے مستعفی ہونے کے بعد سے اس کے نئے سربراہ کا انتخاب عمل میں نہیں آیا ہے اور اس اتحاد میں شامل مختلف جماعتوں اور گروپوں کے لیڈروں کے درمیان اس حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اتحاد کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغربی اور عرب ممالک شامی حزب اختلاف کو منتشر ہونے سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں اور اس کے گذشتہ اجلاس کے موقع پر بھی بعض عرب اور مغربی ممالک نے مداخلت کی تھی اور اس کو بکھرنے سے بچا لیا تھا۔ واضح رہے کہ شامی صدر بشارالاسد کے مخالف سیاستدانوں کی اکثریت ازخود جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں اور ان کا سرزمین شامی فوج سے برسر پیکار باغی جنگجوؤں اور فوجیوں پر مشتمل جیش الحر سے کوئی موثر رابطہ نہیں ہے جس کی وجہہ سے شامی قومی اتحاد اور جیش الحر میدان جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاسکے ہیں۔ اس صورتحال میں اب جیش الحر شامی فوج کے مقابلے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں سے بھی محروم ہورہا ہے اور حالیہ ہفتوں کے دوران شامی فوج نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اﷲ کی مدد سے باغیوں کے زیر قبضہ متعدد علاقوں پر دوبارہ اپنا کنٹرول قائم کرلیا ہے۔ شامی فوج نے حال ہی میں وسطی شہر القصیر پر قبضہ کیا ہے اور اب وہ گذشتہ ہفتے کے روز سے ملک کے تیسرے بڑے حمص شہر میں باغی جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کررہی ہے اور ان کے ٹھکانوں پر زمینی اور فضائی حملے کئے جارہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں