مصر - جسٹس محمود منصور عبوری صدر - مرسی نظر بند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-05

مصر - جسٹس محمود منصور عبوری صدر - مرسی نظر بند

مصر کی دستوری عدالت کے سربراہ جسٹس عدلی محمود منصور نے آج بد امنی سے متاثرہ اس ملک کے عبوری سربراہ کی حیثیت سے حلف لیا جبکہ طاقتور فوج نے اسلام پسند صدر محمد مرسی کو برطرف کردیا ہے۔ تقریب حلف برداری کو سرکاری ٹیلیویژن پر نشر کیا گیا۔ 67سالہ محمود منصور نے ملک کے نظام کا تحفظ اور دستور و قانون کے احترام کے ساتھ ساتھ عوامی مفادات کے تحفظ کا عہدکیا۔ فوجی سربراہ جنرل عبدالفتح سیسی کے جاری کردہ حکم نامہ کے مطابق محمد منصور ملک میں نئے لیڈر کے انتخاب تک عبوری صدر ہوں گے۔ کل رات فوجی نے مرسی کو برطرف کردیا تھا جبکہ انہوں نے ایک سال قبل ہی جمہوری طورپر منتخبہ صدر کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔ مرسی کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج اور ریالیوں کے بعد فوج نے یہ کارروائی کی۔ محمد مرسی کا تعلق اخوان المسلمین سے ہے۔ فوجی سربراہ نے کہاکہ فوج سیاست سے خود کو دور رکھے گی۔ محمد منصور کو نئے صدر کے انتخاب تک تمام عاملہ اختیارات حاصل رہیں گے۔ اس کے باوجود یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہیں فوج کس حد تک اختیارات دے گی۔ محمد منصور نے 2012ء میں مرسی کے اقتدار پر آنے کے بعد صدارتی انتخابات کیلئے نگران کار قانون کا مسودہ تیار کرنے میں مدد کی تھی۔ انہیں جسٹس مہرانجیری کی سبکدوشی کے بعد گذشتہ جولائی میں دستوری عدالت کا سربراہ بھی مقرر کیا گیا تھا۔ اس دوران فوج نے منتخبہ صدر محمد مرسی کو معزول کرنے کے بعد انہیں اور اخوان المسلمین کے دیگر کئی سینئر رفقاء کو محروس رکھا ہے کیونکہ مرسی کا یہ موقف ہے کہ وہ اب بھی ملک کے منتخبہ قائد ہیں۔ اخوان المسلمین کے 2 سینئر ارکان کے مطابق 61سالہ مرسی کو قریبی ساتھیوں کے ساتھ ایک فوجی مرکز پر محروس رکھا گیا ہے۔ فوج نے بھی اس کی توثیق کی۔ اخوان المسلمین کے ترجمان جہد الحداد نے بتایا کہ معزول صدر قاہرہ میں صدارتی ریپلکین گارڈ ہیڈ کوارٹرس میں نظر بند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرسی کے بعض قریبی ساتھیوں کو بھی نظر بند رکھا گیا ہے۔ قبل ازیں سکیورٹی فورسس نے مرسی اور دیگر کئی ساتھیوں کے سفر پر امتناع عائد کردیاتھا۔ مصر کی پولیس نے بتایاکہ اخوان المسلمین کے 300 قائدین اور ارکان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس دوران مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامی سڑکوں پر جمع ہورہے ہیں اور انہوں نے جمہوریت کے خلاف بغاوت پر صدائے احتجاج بلند کی۔ اندیشہ ہے کہ مرسی کے حامی اور مخالفین میں پرتشدد جھڑپیں بھی ہوسکتی ہیں۔

Egypt`s Morsi ousted, Justice Mansour sworn in as interim president

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں