جموں و کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف زبردست احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-20

جموں و کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف زبردست احتجاج

JK Ramban killings Protests
جموں و کشمیر میں آج بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا اور رام بن میں بی ایس ایف کی فائرنگ میں4افراد کی ہلاکتوں پر سکیورٹی فورسس کے خلاف عوام نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ بی ایس ایف کے یونیفارم اور علامتی پتلے نذر آتش کئے گئے۔ بعض مقامات پر سکیورٹی فورسس اور عوام میں جھڑپیں بھی ہوئیں جبکہ حکام نے انتہائی کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے امرناتھ یاتر روک دی ہے۔ کسی بھی نئے قافلہ کو وادی کی سمت بڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ضلع رام بن میں جہاں ہلاکتیں ہوئیں کل ہی سے کرفیو نافذ ہے۔ اسی دوران عوام کی شکایات پر کل کے تشدد کے سلسلہ میں بی ایس ایف اور ریاستی پولیس دونوں کے خلاف 3ایف آئی آر درج کرلی گئی ہیں۔ آئی جی پی (جموں زون) راجیش کمار نے بتایاکہ فائرنگ کے سلسلہ میں گول پولیس اسٹیشن میں3ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ بی ایس ایف کے آئی جی (فرنٹیر جموں) راجیو کرشنا نے کہاکہ وہ بھی ہجوم کی جانب سے تشدد پر ایک ایف آئی آر پولیس میں درج کروائیں گے۔ سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ احتیاطی اقدام کے طورپر کل نصف شب سے ہی بند کردی گئی ہے۔ پولیس نے صورتحال کو قابو میں بتایا ہے۔ مظاہرین نے جموں کے بھدروا، بنیہال، تھڑی، کشٹوار، گول، دوڈا، سنگل دان علاقوں میں احتجاج منظم کیا اور سکیورٹی فورسس کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ٹائر جلاکر پانے غم و غصہ کا اظہار کیا۔اطلاعات کے مطابق یہاں جھڑپوں میں 15افراد معمولی طورپر زخمی ہوئے ہیں۔ اسی دوران سرینگر کی مقامی مسجد میں پرامن انداز میں نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔ کرفیو کے سبب لوگوں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاریخی جامع مسجد کے دروازے بند رہے۔ اعتدال پسند حریت لیڈر میر واعظ مولوی عمر فاروق کو آج صبح ہی سے گھر پر نظر بند رکھا گیا۔ ذرائع کے مطابق جامع مسجد میں نماز فجر بھی ادا نہیں کی جاسکی۔ پابندی کے سبب سڑکوں پر واقع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی لیکن محلوں میں واقع مساجد میں نمازیں ادا کی گئیں۔ حکومت نے رام بن کے مہلوکین کے رشتہ داروں کو فی کس 5لاکھ روپئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا۔

Protests rock Jammu and Kashmir over Ramban killings

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں