Modification in AFSPA should be looked at: Omar Abdullah
چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداﷲ نے مسلح افواج کے متنازعہ خصوصی اختیارات قانون پر جاری تعطل سے نکلنے کا ایک طریقہ تلاش کرتے ہوئے اس قانون میں ترمیم کی تجویز پیش کی جس کے تحت شورش زدہ علاقوں میں سرگرم مسلح افواج کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ عمر عبداﷲ نے کہاکہ اگر مرکز اس قانون کی تنسیخ کو قبول نہیں کرسکتا تو تو اسے ترمیم کی تجویز پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ 23 سال قبل ریاست میں متنازعہ قانون نافذ کیا گیا تھا جو نومبر 2014ء میں مقرر اسمبلی انتخابات سے پہلے ایک بڑا سیاسی مسئلہ ہے۔ عمر عبداﷲ ریاست کے چند نسبتاً پرامن علاقوں سے بھی خصوصی اختیارات قانون ہٹانے پر مرکز کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وادی میں پیش آنے والے واقعات سے اس قانون کی تنسیخ کے خلاف پیش کئے جانے والے دلائل کو تقویت ملی ہے۔ بیمینا اور باندی پورہ میں جو واقعات پیش آئے ہیں ان سے اس قانون کی منسوخی کے خلاف پیش کئے جانے والے دلائل کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ بیمینہ میں عسکریت پسندوں نے 8فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا جب کہ باندی پور میں 2نوجوان فوج کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ہیں۔ عمر نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایاکہ یہ ضروری ہے کہ دونوں یکسر مختلف نکات نظر کے درمیان کوئی درمیانی راستہ تلاش کیا جائے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ افسپا کیلئے کوئی درمیانی راستہ کررہے ہیں چیف منسٹر نے کہاکہ بعض افراد نے اس قانو میں ترمیم کی تجویز پیش کی ہے جب کہ بعض نے اسے نرم بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اگر اس قانون کی تنسیخ آپ کیلئے قابل قبول نہیں تو پھر ترمیم پر غور کیا جائے۔ یہ ایک متبادل ہوسکتا ہے۔ چیف منسٹر عمر عبداﷲ نے آج کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے بارے میں وہ نواز شریف کے خیالات جاننا پسند کریں گے۔ انہوں نے نواز شریف کی اقتدار پر واپسی کے بعد اسلام آباد سے جاری کئے جانے والے بعض دل خوش کن بیانات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ ہند۔پاک کے درمیان تعلقات میں بہتری سے ان کی ریاست کو فائدہ ہوتا ہے جب کہ ان کے کشیدہ ہوجانے سے ریاست کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ تعلقات کو بہتر بنانے نوازشریف کے وعدہ کا ایک ثبوت یہ ہوسکتا ہے کہ پاکستان،ہندوستان سے 500 میگاواٹ برقی خریدے آج پاکستان میں 22ایسے مواضعات ہیں جہاں 24 گھنٹے برقی نہیں ہوتی۔ شہروں میں 10گھنٹے برقی کٹوتی ہوتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں