ملک بھر میں مڈ ڈے میل اور آلودہ پانی سے بیشمار طلبا متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-19

ملک بھر میں مڈ ڈے میل اور آلودہ پانی سے بیشمار طلبا متاثر

Mid-day meals kids sick across country
نیویلی/ناسک۔
بہار میں پیش آئے مڈ ڈے میل سانحہ کے بعد سارے ملک میں غذائی تحفظ سے متعلق تشویش میں اضافہ کے دوران مفت فراہم کی جانے والی غذا اور آلودہ پانی کے استعمال سے بچو کے بیمار ہونے کی مزید اطلاعات ٹاملناڈو، اوڈیشہ، دہلی اور مہاراشٹرا سے سامنے آئی ہیں۔ ایک علیحدہ واقعہ میں بہار کے مادھے پورہ ضلع میں 2خواتین اس وقت بیہوش ہوگئیں جب انہوں نے ایک اسکول میں فراہم کرنے کیلئے پکائی گئی مڈ ڈے میل کی غذا استعمال کی تھی۔ ضلع مجسٹریٹ اوپیندر کمار نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہاکہ اسکولی بچوں نے یہ غذا استعمال نہیں کی کیونکہ اس میں سے بو آرہی تھی۔ ٹاملناڈو میں نیو یلی کے مقام پر ایک اسکول میں مڈڈے میل پروگرام کے تحت فراہم کردہ غذا کے استعمال کے نتیجہ میں کم ازکم 100 لڑکیاں بیمار ہوگئیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ نیویلی لنگائیٹ کارپوریشن سے تعلق رکھنے والے اس اسکول میں فراہم کی گئی غذا میں گندے انڈے استعمال کئے گئے تھے جس کے نتیجہ میں اسکول لڑکیاں بیمار ہوگئیں۔ اسکول انتظامیہ نے یہ بات بتائی۔ کہا گیا ہے کہ ساتویں اور آٹھویں جماعت سے تعلق رکھنے والی طالبات کو فوری طورپر این ایل سی دواخانہ سے رجوع کیا گیا ہے تاہم تمام لڑکیوں کی حالت خطرہ سے باہر بتائی گئی ہے۔ دواخانہ کے ماہر امراض اطفال ڈاکٹر سریدھرن نے یہ بات بتائی۔ عہدیداروں نے بتایاکہ غذا استعمال کرتے ہی کچھ لڑکیوں کو قئے کی شکایت ہوگئی اور کچھ بیہوش ہوکر گرگئیں تھیں۔ اس کے فوری بعد اس غذا کی تقسیم کو روک دیا گیا ۔ اسی طرح نئی دہلی میں بھی شمالی دہلی کے ایک اسکلو میں لڑکیوں کو حکومت کے ایک پروگرام کے تحت فراہم کردہ غذا کے استعمال سے 8 طلباء کے متاثر ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں 7لڑکیاں شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اشوک وہار علاقہ میں سرودیا ودیالیہ کی لڑکیوں کو فوری طورپر سندلال جین ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا تھا۔ اوڈیشہ میں بالاسور ضلع کے نیلگری علاقہ میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی غذا کے استعمال کے نتیجہ میں 12طلباء متاثر ہوگئے ہیں جن کی عمر 7 سے 15سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ غذا کے استعمال کے بعد طلباء نے بے چینی، قئے وغیرہ کی شکایت کی تھی اور کچھ بیہوش ہوگئے تھے۔ مہاراشٹرا میں ایک قبائلی آشرم کے 34طلباء دھولے ضلع میں آلودہ پانی کے استعمال سے بیمار ہوگئے۔ ان میں 13لڑکیاں بتائی گئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ کستورا بائی آدی واسی اسکول کو ٹینکر کے ذریعہ جو پانی فراہم کیا گیا تھا وہ آلودہ تھا۔ کچھ لڑکیوں اور بچوں کو دواخانہ میں شریک کردیا گیا ہے جہاں سب کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔

نئی دہلی۔
بہار میں مڈ ڈے میل کے المناک واقعہ کے بعد مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مڈ ڈے میل کے معیار کی جانچ پڑتال کیلئے مانٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی حالانکہ مذکورہ اسکیم کے اطلاق میں پائی گئی کوتاہیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بہار کے 12 اضلاع کو چوکس کیا گیا تھا۔ مجوزہ کمیٹی مڈڈے میل کے معیار کی جانچ پڑتال کرنے والی مانٹیرنگ کمیٹی کے معاونت کرے گی جن کا ایک سال میں دوبار اجلاس منعقد ہوتا ہے جس میں مڈڈے میل اسکیم کے اطلاق میں پائی جانے والی کوتاہیوں کی نشاندہی کی جاتی ہے اور انہیں دور کیا جاتا ہے۔ جب وزیر فروغ انسانی ایم ایم پلم راجو سے یہ استفسار کیا گیا کہ کیا کمیٹی نے بہار کو بھی مڈ ڈے میل اسکیم میں پائی گئی کوتاہیوں کے بعد انتباہ دیا تھا تو مسٹر راجو نے اس کا جواب اثبات میں دیا اور کہاکہ 12 اضلاع کی نشاندہی کی گئی تھی اور انہیں انتباہ دیا گیا تھا جن میں سرن (متاثرہ ضلع) بھی شامل تھا۔ ایک تقریب میں شرکت کیلئے آئے ہوئے مسٹر پلم راجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فی الحال وہ کسی بھی معاملہ کی غیر ضروری تشہیری کرنے سے گریز کریں گے اور نہ ہی کسی پر الزام تراشی کریں گے۔ کیونکہ معصوم بچوں کی موت نے سب کو غمزدہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام تر توجہ مڈ ڈے میل پروگرام کو مستحکم بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے میں مرکوز کررہے ہیں۔

Mid-day meals make kids sick across the country

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں