ماہ مبارک کے طفیل بازاروں کی رونق میں اضافہ - ہر چیز کے دام دگنے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-21

ماہ مبارک کے طفیل بازاروں کی رونق میں اضافہ - ہر چیز کے دام دگنے

Market growths due to Ramadhan
ماہ مبارک کے طفیل بازاروں کی رونق میں اضافہ ہر چیز کے دام دگنے، رمضان کے اختتام تک قیمتوں میں کمی کے آ ثار نہیں

ماہ مبارک کی آ مد سے جہاں ایمانی و روحانی فضائیں معطر ہو جا تی ہیں ، وہیں کاروبار وباراز کی رو نق میں بھی اضافہ ہو جا تا ہے ۔ بھلے چند علاقوں میں رمضان کی وجہ سے کاروبار و بازار کے اوقات میں تبدیلی ہو ، مگر سبھی علاقوں میں جہاں کثیر تعداد میں مسلماں بستے ہوں، وہاں کاروبار و بازار کی رو نق میں نمایاں فرق نظر آتا ہے ۔ ہر کو ئی مسلماں کو رچانے اور ماہ مبارک کے طفیل اپنے کا رو بار میں اضافہ کر کے اپنی کمائی بڑھا نے کی فکر میں لگا رہتا ہے ۔ بلخصوص وہ کاروبار جس کا تعلق سحری ، افطاری ، روزہ ، زکوۃ،فطرہ اور عید سے متعلق ہو، بیو پا ریوں کے درمیان اپنے اپنے کا رو بار کے اعتبار سے پیشگی متعین کر دہ اصول و ضوابط کے تحت مقابلہ اورکامپیٹیشن قابل دید ہو تاہے ۔بیو پاریاں رمضان کی آ مد کے ساتھ قیمتوں میں اضافہ کوکوئی اچھا سا نام دے دیتے ہیں ۔ کو ئی نہ کو ئی حیلہ تراش کر قیمتوں میں اضافہ کا بہانہ تلاش کر لیتے ہیں ۔ بے چارہ روزہ دار کیا کرے ، چار و نا چاراسے تو بازار جا نا ہی پڑ تا ہے اور خریداری کر نی ہی پڑ تی ہے ۔ یہ معاملہ نہ صرف اس ماہ کے آخر تک ، بلکہ عید الفطر کے دن بھی جاری رہتا ہے ۔ الامان الحفیظ! اشیاء کی مصنوعی قلت پیدا کر کے ، قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کی لوٹ مار روا رکھی جا تی ہے ۔ بیو پاریوں کے لئے وہ دن واقعی عید کا دن ہو جاتاہے ۔ چنئی وٹمل ناڈو کی مشہور ومعروف و سب سے بڑی مارکٹ کو ئمبیڈ کا جب جائزہ لیتے ہیں تو پتہ چلتا ہے ، یہاں بھی تجار رمضان کے موقع کو غنیمت سمجھتے ہو ئے دو نوں ہا تھوں سے منافع لوٹنے کے لئے ، قیمتوں میں اضافہ کے متعلق طرح طرح کے بیا نات سے گاہکوں کی دلجوئی اور خوش آمدی میں لگے ہو ئے ہیں ۔ کو ئی کہتا ہے کہ ہول سیل نرخ میں اضافہ ملک کے مختلف علاقوں میں بارش کی وجہ سے ہے ۔ کو ئی کہتا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں اشیاء کی زائد مانگ قیمتوں میں اضافہ کا سبب ہے ۔ کو ئی کہتا ہے کہ بیرونی ممالک سے زائدمال امپورٹ نہ کئے جا نے کے سبب قیمتوں میں گرانی نظر آرہی ہے ۔ بہر حال کسی نہ کسی بہا نے رمضان کی آ مد سے قیمتوں میں اضافہ حسب معمول جاری ہے ۔ روزوں کی ابتداء ہی سے پھلوں کی مانگ میں اضافہ کے سبب فروٹس کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ چنئی کو ئمبیڈ مارکٹ میں روزآنہ کر ناٹک، آندھرا، مہا راشٹر، ہماچل پردیش، کشمیر و دیگر ملک کے مختلف علاقوں سے پھل فروخت کے لئے لا ئے جا تے ہیں ۔ اسی طرح امریکہ ، آسٹرلیا، نیو زی لینڈ، چلّی، مصر، چین بشمول دنیا کے بے شمار ممالک سے پھل امپورٹ بھی کئے جا تے ہیں۔ گذشتہ دو ہفتوں سے فروٹ کے جو دام تھے ، رمضان کی آ مد سے اچانک انکی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ۔ پائن آپل اور پپیتا کے دام ، جو دو ہفتہ قبل گھٹ گئے تھے، دو بارہ بڑھ گئے ۔ چنئی کو ئمبیڈ بازار میں موجودہ نرخ کے مطابق سیب150 ،انار120، پائن آپل45،پپیتا25، بیگن پلّی آم70 ، رو مانی65 ، سات گڑھ35، تربوز15، سپوٹے30، بیر80 تا100، کالے انگور35 رو پیوں تک فروخت کئے جا تے ہیں۔ بیو پا ریوں کے مطابق سیزن کے اواخر کی وجہ سے آموں کی آمد میں کمی اور قیمتوں میں اضافہ ہو نے لگا ہے ۔ اسی طرح دیگر پھلیں بارش کی وجہ سے یا رمضان کی وجہ سے علاقہ کی ضروریات کے بعد جو بچ جا تے ہیں، وہی پھل بازار تک آ تے ہیں ، جس کی وجہ سے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ نظر آ تا ہے ۔ چونکہ یہی صورتحال پورا مہینہ جا ری رہیگا، اس لئے رمضان کے اختتام تک قیمتوں میں کمی کی امید کر نا بیکار ہے، دور دور تک اس کے کوئی آثار نظر نہیں آتے ۔

Market growths due to holy month of Ramadhan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں