سعودی عرب - غیر قانونی ملازمین کی مہلت میں چار ماہ کی توسیع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-03

سعودی عرب - غیر قانونی ملازمین کی مہلت میں چار ماہ کی توسیع

سعودی عرب نے آج اس مملکت میں غیر قانونی طورپر مقیم بیرونی ورکرس کو عام معافی دیتے ہوئے قیام کے موقف کو درست کرلینے کیلئے مزید 4ماہ کی مہلت دی ہے جس سے بشمول ہندوستانیوں ہزاروں بیرونی ورکرس کو راحت ملی ہے جو تاحال اپنے دستاویزات کو باقاعدہ نہیں بناسکے تھے۔ خادم الحرمین شریفین سعودی عرب کے شاہ عبداﷲ بن عبدالعزیز نے اپنے ملک میں مقیم بیرونی ورکرس کو قیام کا موقف درست باقاعدہ بنانے کیلئے مزید 4ماہ کی مہلت کا اعلان کیا ہے۔ یہ مہلت 4نومبر کو ختم ہوگی۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ کا ایک بیان آج سرکاری خبر رساں ادارہ سعودی پریس ایجنسی سے جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اصل رعایتی مہلت جو کل ختم شدنی تھی ہجری سال 1434 یعنی 4نومبر 2013ء کو ختم ہوگی۔ حکومت سعودی عرب کے اس فیصلہ سے بشمول ہندوستانیوں ہزاروں بیرونی ورکرس کو راحت مل سکتی ہے جو ہنوز اپنے دستاویزات کو باقاعدہ نہیں بناسکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداﷲ بیرونی ورکرس کو اپنے رہائشی موقف کی اصلاح کرلینے کیلئے مزید رعایتی مہلت دینے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے اختتام کے بعد مملکت کے تمام حصوں میں غیر قانونی طورپر مقیم افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کی جائے گی اور خاطی پائے جانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ وزارت داخلہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "محنت اور داخلہ کی وزارتوں نے تمام متعلقہ افراد کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اقاموں کا موقف اور دیگر تمام قانونی تقاضوں کی مقررہ مہلت کے دوران تکمیل کرلیں بصورت دیگر غیر قانونی طورپر مقیم افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جاے گی"۔ قبل ازیں مقررہ رعایتی مہلت کے اختتام سے ایک دن قبل ریاض میں واقع ہندوستانی سفارتخانہ نے کہا تھا کہ تقریباً 65,000 ہندوستانیوں کو سفری دستاویزات فراہم کئے جاچکے ہیں اور ماباقی افراد کی رہائش کے موقف کو قانوناً محفوظ بنایا گیا ہے۔ سینئر ہندوستانی عہدیدار نے کہاکہ تقریباً90,000 ہندوستانی اس سفارتخانہ سے رجوع ہوئے تھے تاکہ نطاقہ پروگرام کے تحت دی گئی مہلت کے 30جولائی کو اختتام سے قبل ان کی دستاویزات کی اصلاح کی جائے۔ ’نطاقہ، سے موسوم سعودی عرب کی نئی لیبر پالیسی کے تحت سعودی کمپنیوں پر یہ لزوم عائد کیا گیا ہے کہ وہ اپنے پاس ہر 10 بیرونی ورکرس پر ایک سعودی شہری کو ملازمت فراہم کرے۔ اس کے نتیجہ میں کئی بیرونی ورکرس جو جائز ورک پرمٹ کے بغیر کام کررہے تھے یا پھر اپنے آجرین کے پاس سے فرار ہوچکے تھے، انہیں نئی مصیبتوں کا سامنا تھا۔ وزارت محنت کے مطابق مملکت سعودی عرب میں 15لاکھ سے زائد غیر قانونی بیرونی ورکرس موجود ہیں جو حکومت کی طرف سے دی گئی رعایت سے استفادہ کرچکے ہیں۔ تقریباً ایک لاکھ 80ہزار بیرونی ورکرس سعودی عرب سے واپس چلے گئے۔ دیگر 2لاکھ ورکرس کو اس سال کے آغاز پر ملک سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔

King Abdullah extends amnesty period till Nov. 3

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں