India, Pakistan agree for third round of talks on bilateral issues
ہندوستان اور پاکستان نے تمام دیرینہ مسائل پر اندرون 2یا3ماہ تیسرے مرحلے کے اجلاس منعقد کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ جنوری میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں ہندوستانی سپاہیوں کے سرقلم کئے جانے کے بعد یہ مذاکرات مختصر وقفہ سے توقف کا شکار ہوگئے تھے۔ برونی کے دارالحکومت میں جاری آسیان ممالک کے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ سلمان خورشید اور وزیراعظم پاکستان کے خصوصی مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے مابین آج بات چیت کے بعد یہ اعلان کیا گیا۔ مسٹر سرتاج عزیز نے اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ "ہم نے اعتماد سازی کے مختلف پہلوؤں اور جامع مذاکرات کے عمل کا بغور جائزہ لیا۔ ہم نے اس عمل کو تیز تر کرنے کے اقدامات پر گفت و شنید کی ہے کیونکہ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر دونوں فریق سرعت انگیزی مساعی کے متمنی ہیں اور مذاکرات اس کا صحیح جواب ہے"۔ مسٹر سرتاج عزیز نے مزید کہاکہ آئندہ 2تا3ماہ کے دوران ہم نے مختلف گروپوں کے اجلاس منعقد کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں عوام سے عوام کے رابطوں، ویزا قوانین میں نرمی سے بھی پہلے ہی اتفاق کیا جاچکا ہے۔ تجارتی مذاکرات عنقریب منعقد کئے جائیں گے۔ مسٹر سرتاج عزیز نے کہاکہ متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں اور ہم توقع کرتے ہیں کہ دونوں وزرائے اعظم ستمبر کے دوران نیویارک میں منعقد شدنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں گے۔ مذاکرات کے اس عمل کو ہم غیر معمولی سیاسی اہمیت دئیے ہیں"۔ وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہاکہ پاکستان نے وزیراعظم منموہن سنگھ کو دورہ اسلام آباد کی پھر ایک مرتبہ دعوت دی ہے اور وہ اس گرمجوشانہ ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں۔ مسٹر خورشید نے مزید کہاکہ "سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں جانب سے یہ پختہ سیاسی عزم ہے کہ مذاکرات کے عمل پر تیز رفتار پیشرفت کی جائے۔ بہتر تعلقات وقفہ وقفہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے یہ بہت اہم ہے۔ سب سے پہلے عوام سے عوام کی سطح پر رابطوں میں اضافہ اور ہمارے ادارہ جاتی رابطوں کو مستحکم بنانے کی ضرورت ہے"۔ مسٹر سلمان خورشید نے ادعا کیا کہ "دونوں ممالک واضح طورپر پیشرفت کا عملی مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم جولائی یا اگست کے دوران مشترکہ کمیٹی کے تحت مشترکہ ورکنگ گروپوں کے اجلاس منعقدکرنے کی تواریخ پر غور کررہے ہیں"۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں