وزیراعظم کی زیر صدارت پینل - ڈائرکٹر سی۔بی۔آئی کا انتخاب کرے گا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-04

وزیراعظم کی زیر صدارت پینل - ڈائرکٹر سی۔بی۔آئی کا انتخاب کرے گا

مرکزی حکومت نے سی بی آئی کو مزید خود اختیاری عطا کرنے کا قدم اٹھاتے ہوئے آج سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اس تحقیقاتی ایجنسی کے ڈائرکٹر کا انتخاب ، اب ایک سہ رکنی کالجیم کرے گا جس کے صدر وزیراعظم ہوں گے۔ اس پیانل میں لوک سبھاکے قائد اپوزیشن اور چیف جسٹس آف انڈیا شامل رہیں گے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے اس اہم تحقیقاتی ایجنسی پر اس تنقید کے بعد کہ یہ ایجنسی، پنجرے میں بند ایک طوطے کی طرح ہوگئی ہے، ایک حلف نامہ داخل کیاگیا جس میں کہا گیا کہ سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو ، چیف ویجلنس کمشنر( سی وی سی) کی سفارش پر ہی علیحدہ کیا جاسکتاہے۔ مجوزہ تبدیلیوں کے تحت سی بی آئی چیف کی معیاد کم ازکم 2 سال ہوگی۔ مرکز نے وضاحت بھی کردی ہے کہ سی بی آئی کے ڈائرکٹر، محکمہ پرسونل کو جوابدہ ہوں گے۔ سی بی آئی کو، عدالت میں کسی رپورٹ یا چارج شیٹ کی پیشکشی سے پہلے اس رپورٹ یا چارج شیٹ کا جائزہ لینے کا حق حاصل ہوگا۔ ڈائرکٹر سی بی آئی کو مزْد مالیاتی اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔ مذکورہ سہ رکنی پیانل کی سفارش پر ڈائرکٹر سی بی آئی کا تقرر، صدر جمہوریہ کریں گے اور اس ڈائرکٹر کا تبادلہ، سہ رکنی پیانل کی سفارش ہی پر صدرجمہوریہ کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گولگیٹ اسکام کیس میں اے کدرخواست مفادعامہ (پی آئی ایل) کی گذشتہ سماعت کے موقع پر ہدایات جاری کی تھیں جس کے بعد آج مرکز نے حلف نامہ داخل کیا۔ جسٹس آر ایم لودھا کی زیر صدارت ایک بنچ نے سی بی آئی کو "پنجرے میں بند طوطا" قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے شدید تنقید اُس وقت کی گئی جب اس (عدالت) کو یہ اطلاع دی گئی کہ سی بی آئی کی موقف رپورٹ (مورخہ 8 مارچ 2013) کو اُس وقت کے وزیر قانون اشونی کمار، اٹارنی جنرل آف انڈیا جی ای واہنوتی اور وزیراعظم کے دفتر و نیز وزارت کوئلہ کے جوائنٹ سکریٹری سطح کے 2 عہدیداروں نے "ٹھیک ٹھاک" کیاتھا۔

PM, Oppn leader, CJI to pick CBI chief: Govt to SC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں