14/جولائی قاہرہ پی۔ٹی۔آئی
آزاد خیال لیڈر محمد مصطفی البرادعی نے آج مصر کے عبوری نائب صدر برائے امور خارجہ کی حیثیت سے حلف لیا۔ جبکہ وزیراعظم حازم عبدالعزیز البلاوی نئی کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 71 سال البرادعی کو ابتداء میں وزیراعظم بنایا جانے والا تھا لیکن ان کی نامزدگی سلفی جماعت النور نے مسترد کردی تھی۔ مصر کے عبوری صدر عدلی محمود منصور نے آج انہیں نائب صدر برائے امور خارجہ کا حلف دلایا۔ البرادعی اقوام متحدہ نیوکلیر ایجنسی کے سابق ڈائرکٹر رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں نوبل امن انعام بھی دیا جاچکا ہے۔ اس دوران وزیراعظم حازم عبدالعزیز البلاوی نے نئی کابینہ کیلئے مشاورتی عمل شروع کردیا۔ مصر کے سابق سفیحر متعینہ امریکی نبیل فہمی نے وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرلیا ہے۔ توقع ہے کہ جاریہ ہفتہ نئی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا۔ اس دوران مصر کے حکام نے آج معزول صدر محمد مرسی اور ان کی اخوان المسلمین کے ارکان سے گذشتہ ایک سال کے اقتدار کے دوران جاسوسی، تشدد کیلئے اسکانے اور معیشت کو متزلزل کرنے میں ان کے رول کے تعلق سے پوچھ تاچھ کی۔ مقامی میڈیا کے مطابق سرکاری سکیورٹیپراسیکیوشن سرویس کے تحقیقاتی عہدیداروں نے معزول لیڈر سے نامعلوم مقام پر پوچھ تاچھ کی۔ کل استغاثہ نے مرسی اور دیگر اخوان المسلمین قائدین کے خلاف فوجداری تحقیقات شروع کی تھی۔ فوج نے کہا ہے کہ مرسی کی معزولی عوامی احتجاج اور انکے مطالبے کا منصفانہ جواب ہے۔ دوسری طرف اخوان المسلمین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک ایسی بغاوت ہے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔ مصر کے فوجی سربراہ نے مرسی کی معزولی کے بعد پہلی مرتبہ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مسلح فورس نے عوامی توقعات کے مطابق کام کیا ہے۔ جنرل عبدالفتح السیسی نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جبکہ مرسی کے حامیوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کا دوسرا مرحلہ شروع کردیا ہے۔ اس کے علاوہ مصر کے چیف پراسیکیوٹر نے اخوان المسلمین لیڈر محمد بدیع کے اثاثہ جات منجمد کردئیے۔ اس کے علاوہ دیگر 14سرکردہ اسلام پسندوں کے اثاثہ جات بھی منجمد کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ پرتشدد احتجاج کی تحقیقات کے حصے کے طورپر یہ کارروائی کی گئی۔ فوج کی جانب سے محمد مرسی کی 13؍جولائی کو معزولی کے بعد تشدد کے 4واقعات کی تحقیقات کی جارہی ہیں جن میں گذشتہ پیر کو قاہرہ تشدد بھی شامل ہے جہاں 53افراد ہلاک ہوئے تھے۔ Egypt swears in Mohamed ElBaradei as interim vice-president
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں