بی۔جے۔پی کے مسلم قائدین کے موقف پر کانگریس کا اظہار حیرت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-18

بی۔جے۔پی کے مسلم قائدین کے موقف پر کانگریس کا اظہار حیرت

BJP vice-president Aamir Raza Husain resigns
دہلی بی جے پی کے نائب صدر عامر رضا حسین کے مودی کے مسلمانوں کو "کتنے کا بچہ" قرار دینے پر مستعفی ہونے کی خبر سے کانگریس کو بی جے پی پر تنقید کا ایک اور موقع حاصل ہوگیا ہے۔ کانگریس نے کہاکہ اسے حیرت ہے کہ بی جے پی میں مسلم قائدین کیا موقف اختیار کریں گے۔ اگر عامر رضا حسین درست بات کہہ سکتے اور کرسکتے ہیں تو تمام سابق سوشلسٹوں کو جو بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں خاموش نہیں رہنا چاہئے۔ کانگریس قائد و مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات منیش تیواری نے آج صبح ٹوئٹر پر قومی نائب صدر بی جے پی مختار عباس نقوی اور ترجمان شاہنواز حسین کو مخاطب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ مودی کے تبصرہ کا یہ اولین نتیجہ ہے۔ عامر رضا حسین تھیٹر کی ایک نامور شخصیت ہیں جنہوں نے کل اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ قبل ازیں انہوں نے ٹیلی ویژن پر مودی کے خلاف تبصرہ بھی کیا تھا۔ ناگپور سے موصولہ اطلاع کے بموجب موہن بھاگوت نے بی جے پی کی انتخابی مہم کے سربراہ نریندر مودی کے اس منصوبہ کو لوک سبھا انتخابات میں رام مندر کے مسئلہ کو بڑے پیمانے پر موضوع بنایا جائے گا منظوری دے دی۔ دونوں کی ڈھائی گھنٹے طویل دوبدو ملاقات میں یہ منظوری دی گئی۔ آر ایس ایس نے اشارہ دیا کہ وہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے برسراقتدار آنے پر مودی کو وزیراعظم بنانے پر بھی غور کرسکتی ہے۔ انہوں نے مودی کو ہدایت دی کہ رام مندر مسئلہ پر سمجھوتہ کے بغیر انہیں ترقی کے ایجنڈے پر زور دینا ہوگا۔ مودی کے ساتھ ملاقات میں بی جے پی کے سینئر قائدین بشمول جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی کو نظر انداز کردیا گیا۔ پوری سے ایجنسیز کی اطلاع کے بموجب چیف منسٹر گجرات نریندر مودی نے پارٹی کارکنوں پر زوردیا کہ وہ وزارت عظمی کا امیدوار کون ہوگا؟ اس پر توجہ دئیے بغیر دوبارہ برسراقتدار آنے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مرحلہ پر پارٹی کی قیادت کون کرے گا؟ یہ اتنا اہم نہیں ہے جتنا کہ بی جے پی کا دوبارہ برسر اقتدار آنا اہم ہے۔ وہ پوری میں اوڈیشہ بی جے پی کے قائدین اور کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اس تجویز پر کہ انہیں ہی پارٹی کا وزارت عظمی کا امیدوار ہونا چاہئے، ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کو شکست دینے کیلئے کام کیجئے اور ایسی باتوں( وزارت عظمی کے امیدوار) میں مت الجھئے۔ نریندر مودی نے کہاکہ ریاستی قیادت کو کانگریس اور اوڈیشہ میں برسراقتدار بی جے ڈی کا ایک فرد جرم تیار کرنا چاہئے جسے دیہی عوام تک پہنچایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہر اسمبلی حلقہ میں کم ازکم10ہزار موبائیل فونس پر بی جے پی کے نظریات اور کانگریس کی نا اہلی کی تشہیر کی جانی چاہئے۔ مودی نے پارٹی کارکنوں سے کہاکہ وہ دیہات میں مقیم عوام کے ساتھ روابط قائم کریں اور سماجی ذرائع ابلاغ جیسے فیس بک اور ٹوئٹر استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہم ٹکنالوجی کے دور سے گذر رہے ہیں، دیہی عوام بھی موبائل فونس اور مواصلات کے دیگر ذرائع سے واقف ہیں۔ بی ایس پی نے اپنے جمیر پور ایم پی وجئے بہادر سنگھ کے پارٹی پالیسی اور اصول و ضوابط مخالف بیان دینے پر انہیں پارٹی سے خارج کردیا ہے۔ یاد رہے کہ صرف کچھ روز قبل وزیراعلیٰ گجرات نریندر مودی کے "کتے کے بچے" ریمارک کا دفاع کرتے ہوئے وجئے بہادر سنگھ نے بالواسطہ طورپر مودی کی تائید کی تھی۔ دریں اثناء پارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وجئے بہادر سنگھ کو ایک بار نہیں بلکہ کئی بار انتباہ دیا گیا تھا کہ وہ پارٹی کے وضع کردہ اصول و ضوابط اور پالیسی کے خلاف بیان نہ دیں لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ لہذا انہیں پارٹی سے خارج کردیا گیا۔ دریں اثناء پارٹی کے ایک سینئر قائد نے بتایاکہ وجئے بہادر سنگھ کے اخراج کی اطلاع لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کو بھی دی جاچکی ہے۔ وجئے بہادر سنگھ جو بی ایس پی کے ٹکٹ پر پہلی بار ایم پی بنے، انہیں آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے ٹکٹ سے محروم کردیاگیا۔ مایاوتی بھی وجئے بہادر سنگھ کی جانب سے مودی کے بیان کا دفاع کرنے پر بیحد ناراض تھیں۔

Congress launches fresh attack on BJP over Aamir Raza Husain's resignation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں