آندھرا پردیش کی تقسیم کے مسئلے پر کانگریس کے روڈ میپ کو قطعیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-21

آندھرا پردیش کی تقسیم کے مسئلے پر کانگریس کے روڈ میپ کو قطعیت

علیحدہ تلنگانہ مسئلہ کی یکسوئی کیلئے کانگریس ہائی کمان کی جانب سے جاری سرگرمیوں کود یکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پارٹی 5اگست سے قبل تلنگانہ مسئلہ پر اپنے فیصلہ کا اعلان کردے گی۔ 5اگست سے پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہوگا۔ باوثوق ذرائع نے بتایاکہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی اس مسئلہ کی عاجلانہ یکسوئی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور انہوں نے تلنگانہ مسئلہ کی یکسوئی میں شامل پارٹی قائدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسئلہ کی یکسوئی کیلئے اپنی تجاویز تیار رکھیں تاکہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کوئی فیصلہ کیا جاسکے۔ بعض گوشوں کی جانب سے کہا گیا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ مسئلہ پر کل جماعتی اجلاس طلب کرسکتی ہے کیونکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل نے کل جماعتی اجلاس کی طلبی کے امکانات کو مسترد کردیا۔ اس مسئلہ پر پی چدمبرم اور سشیل کمار شنڈے پہلے ہی کل جماعتی اجلاس طلب کرچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے ریاست کی تقسیم کی صورت میں انتظامی امور کی تقسیم اور دیگر اہم معاملات میں روڈ میاپ کی تیاری کا آغازکردیا ہے۔ پارٹی نے ریاست کی تقسیم کی صورت میں پالیسی مسودہ کو تقریباً قطیعت دے دی ہے جسے کانگریس ورکنگ کمیٹی ارکان کے روبرو پیش کیا جائے گا۔ احمد پٹیل نے کہاکہ ورکنگ کمیٹی کا اجلاس 5اگست سے پہلے کسی وقت بھی طلب کیا جائے گا اور ورکنگ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈہ کو آئندہ کور کمیٹی اجلاس میں قطعیت دی جائے گی۔ واضح رہے کہ کانگریس کور کمیٹی کا اجلاس ہر جمعہ کو منعقد ہوتا ہے۔ احمد پٹیل نے 28 جولائی کو کور کمیٹی اجلاس کے بارے میں پوچھے جانے پر کہاکہ اندرون ایک ہفتہ اجلاس کے بارے میں حقائق منظر عام پر آجائیں گے۔ اسی دوران ریاست کی تقسیم کے بارے میں ہائی کمان کی سرگرمیوں کی اطلاعات کے بعد سیماآندھرا سے تعلق رکھنے والے قائدین نئی دہلی پہنچنے کی تیاری کررہے ہیں تاکہ ورکنگ کمیٹی ارکان اور ہائی کمان سے متحدہ آندھرا کی برقراری کے حق میں نمائندگی کی جاسکے۔ عثمانیہ یونیورسٹی طلباء جے اے سی نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے سلسلہ میں مرکزی حکومت سے جلد فیصلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 22 جولائی کو تلنگانہ کے تمام اضلاع میں احتجاج منظم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عثماینہ یونیورسٹی طلباء جے اے سی نے 22جولائی کو منڈل، اسمبلی حلقہ جات اور ضلع کی سطح پر کانگریس پارٹی کے دفاتر کے گھیراؤ کا اعلان کیا ہے۔ جے اے سی کے صدرنشین ٹی روی نے کہاکہ کانگریس پارٹی پر دباؤ برقرار رکھتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 28 جولائی کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں علیحدہ تلنگانہ کے حق میں فیصلہ کیا جانا چاہئے۔ بصورت دیگر تلنگانہ عوام اور طلباء کانگریس پارٹی کو مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سی ڈبلیو سی اجلاس کے موقع پر کانگریس قائدین پر دباؤ بنانے کیلئے نئی دہلی میں بھی ایک احتجاجی پروگرام منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ تلنگانہ کے اضلاع اور نئی دہلی میں منعقد ہونے والے احتجاجی پروگرام میں بڑی تعداد میں حصہ لیں۔ طلباء جے اے سی نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین کو بھی انتباہ دیا کہ وہ علیحدہ ریاست کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں ورنہ آئندہ انتخابات میں ان کا سیاسی مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ طلباء جے اے سی نے تلنگانہ کی حامی تمام جماعتوں اور تنظیموں پر بھی زوردیا کہ وہ تلنگانہ کی تشکیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔

AP congress road map finalized

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں