سری نگر کے مضافات میں فوجی قافلے پر حملہ - 8 فوجی ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-25

سری نگر کے مضافات میں فوجی قافلے پر حملہ - 8 فوجی ہلاک

وزیراعظم منموہن سنگھ کے دورہ جموں وکشمیر سے بمشکل 24گھنٹے قبل حزب المجاہدین کے عسکریت پسندوں نے سری نگر کے مضافات میں ایک فوجی قافلہ پر گھات لگاکر حملہ کردیا۔ اس ہلاکت خیز حملہ میں 8 جوان ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی سپاہی ہسپتال میں اپنی زندگی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جبکہ مزید 8 سپاہی بھی زحمی ہوئے ہیں۔ 3دن کے اندر یہ دوسرا بڑا حملہ تھا۔ عسکریت پسندوں نے آج شام ایرپورٹ۔ لال چوک روڈ پر واقع حیدر پورہ ذیلی راستہ پر ایک خانگی ہسپتال کے باہر فوجی قافلہ پر حملہ کردیا۔ فوج کے ترجمان نے بتایاکہ مہلوکین کی نعشوں کو بادامی باغ کنٹونمنٹ لے جایا گیا۔ اس حملہ میں 12سپاہی زخمی ہوئے جبکہ ایک دوسرے حملہ میں دیگر 2 سپاہی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ عسکریت پسند عناصر، حملے کے بعد ایک موٹر سیکل پر برذلا چک پوسٹ کی جانب فرار ہوگئے۔ ان عناصر نے سی آر پی ایف اور چک پوسٹ کی نگرانی کرنے والی پولیس پارٹی پر گرینیڈ پھینکا۔ فائرنگ میں سی آر پی ایف کے سب انسپکٹر لالہ رام شدید طورپر زخمی ہوگئے جبکہ ایک پولیس جوان کو زخم آئے۔ سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل وائی ایس یادو نے کہاکہ "رام باغ کیمپ کے قریب عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں سی آ رپی ایف عملہ کا ایک رکن زخمی ہوا۔ سمجھا جاتا ہے کہ عسکریت پسندوں کی تعداد 2تھی۔ یہ عناصر، سیاہ رنگ کی ایک سانٹرو کار میں فرار ہوگئے جو ان کا انتظار کررہی تھی"۔ حزب المجاہدین نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی۔ ایک شخص نے خود کو تنظیم کا ترجمان اور اپنا نام بلیغ الدین بتاتے ہوئے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ اس نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کو فون پر بتایاکہ کئی اسکواڈس تشکیل دئیے جاچکے ہیں اور ایسے ہی حملے، شہر میں مستقبل میں بھی ہوں گے۔ عہدیداروں نے بتایاکہ عسکریت پسندوں نے شمال سے جنوبی کشمیر آنے والے فوجی قافلہ پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور جوابی فائرنگ کے پیش نظر راہ فرار اختیار کی۔ فوجی سپاہیوں اور پولیس و نیز سی آر پی ایف جوانوں نے فوری سارے قلاقہ کو گھیرے میں لے یا اور عسکریت پسندوں کی سرگرمی سے تلاش شروع کردی۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایاکہ ابتداء میں زبردست فائرنگ کا سلسلہ چند منٹ جاری رہا لیکن اس علاقہ میں مزید ہلاکتوں کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم نصف گھنٹہ بعد حیدر پورہ سے 2کیلو میٹر دو برذلہ علاقہ میں فائرنگ ہونے کی اطلاع ملی۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے کشمیر میں دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائی سے سکیورٹی فورسس کی ریاست میں امن قیام کیلئے جاری کوششوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ وزیراعظم کے دفتر نے یہ بات بتائی۔ چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداﷲ نے بھی فوجی قافلے پر حملہ کی مذمت کرتے ہوے کہاکہ اس طرح کی کارروائیوں سے سکیورٹی فورسیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ اس واقعہ کے فوری بعد چیف منسٹر نے کور کمانڈر سے بات کی۔ انہوں نے کہاکہ عسکریت پسند طاقتیں ایسی کارروائیوں کے ذریعہ سکیورٹی فورسس کا حوصلہ پست کرنا چاہتی ہیں لیکن اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ 2ہی روز قبل حزب المجاہدین کے عسکریت پسندوں نے قلب شہر سری نگر میں 2 پولیس جوانوں کو گولی مارکر ہلاک کردیاتھا۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جبکہ وزیراعظم کے دورہ کے پیش نظر ساری وادی میں سکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ 25جون سے وادی کشمیر کا 2روزہ دورہ کررہے ہیں۔ دہلی میں وزیراعظم کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر سنگھ کے دورہ کے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ وہ ، صدرنشین یوپی اے سونیاگاندھی کے ساتھ پروگرام کے مطابق دو روزہ دورہ پر یہاں پہنچ رہے ہیں۔ توقع ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے سرحدی اضلاع کیلئے ایک پیکیج کا اعلان کریں گے۔ ڈاکٹر سنگھ اور سونیا گاندھی، قاضی گنڈ(کشمیر) اور بنی ہل(جموں) کے درمیان ایک ریلوے سکشن پر ٹرین سروس کا بھی افتتاح کریں گے۔ اس طرح وادی کشمیر کو ہر موسم میں پہنچنے کیلئے راہ ہموار ہوجائے گی۔

8 jawans killed, 19 injured in militant attack on Army convoy in J&K

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں