Khyber-Pakhtunkhwa CM calls for end to US drone strikes
پاکستان کے عسکریت سرگرمیوں سے متاثرہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے نئے چیف منسٹر نے آج دہشت گردی کے خاتمہ اور پاکستان کے شمال مغربی علاقہ میں امریکی ڈرون حملوں کی روک تھام کیلئے فیصلہ کن پالیسی وضع کرنے کے سلسلہ میں پاکستان کے نامزد وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ آج دوپہر چیف منسٹر کی حیثیت سے انتخاب کے بعد پرویز خان خٹک نے بتایاکہ موجودہ مرحلہ پر ملک کو درپیش حقیقی مسئلہ دہشت گردی ہے۔ ہم اپنے بل بوتے پر اس سے نہیں نمٹ سکتے ہیں۔ ہم مرکزی حکومت اور نواز شریف سے اپیل کریں گے کہ وہ ڈرونس اور دہشت گردی کے خلاف اور امن و امان کے قیام کیلئے واضح پالیسی تیار کرے۔ خٹک، عمران خان کے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر قائد ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پارٹی نے پاکستانی منصوبہ میں اپنی حکومت تشکیل دی ہے۔ 11مئی کے انتخابات کیلئے مہم کے دوران خان کی پارٹی نے عہد کیا تھا کہ اگر اسے مرکز میں اقتدار حاصل ہوجائے تو وہ امریکی ڈرون طیارے کو مار گرائے گی۔ انہوں نے ملک میں امن و امان بحال کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ اگر ہم مرکز میں حکومت کی باگ دوڑ حاصل کرپاتے تو اس صورت میں امریکہ آج ڈرون حملوں کی جسارت نہیں کرسکتا تھا۔ خان کا یہ دعویٰ کہ انتخابات میں ان کی پارٹی آسانی کے ساتھ کامیابی حاصل کرے گی اس کے باوجود اسے قومی اسمبلی یا پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں 272 راست طورپر منتخب کردہ نشستوں میں 30 سے کچھ ہی زائد نشیں حاصل ہوئی ہیں۔ نواز شریف کی پی ایم ایل این نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کرلی ہے اور وہ ریکارڈ تیسری معیاد کیلئے وزیراعظم بننے کیلئے تیار ہیں۔ خیبر پختون خواہ اسمبلی میں تحریک انصاف سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت سے ابھری ہے۔ 124رکنی اسمبلی میں چیف منسٹر کے انتخاب کے موقع پر ختک کو 84ووٹ حاصل ہوئے جبکہ جمعیت العلماء کے مولانا لطف الرحمن کو 37 ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ اسپیکر اسد قیصر نے بتایاکہ پرویز خان خٹک کو خیبر پختون خواہ اسمبلی کے ارکان کے اکثریتی ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور انہیں چیف منسٹر منتخب کیا گیا ہے۔ خٹک صوبہ کے 16ویں چیف منسٹر ہوں گے۔ قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی، پی پی پی، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی جمہوری اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے ان کی تائید کی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں