دریائے جمنا کی صورتحال خطرناک - دارالحکومت کے کئی علاقے زیرآب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-20

دریائے جمنا کی صورتحال خطرناک - دارالحکومت کے کئی علاقے زیرآب

ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑا گیا پانی دہلی پہنچنے کے بعد جمنا کی خطرناک صورت دکھائی دینے لگی ہے۔ راجدھانی کے درجنوں علاقے زیر آب آگئے ہیں اور 5ہزار سے زائد افراد کو منتقل کیا گیا ہے جنہیں کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ جبکہ مجنوں کے ٹیلے میں تیز بہاؤ میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ بدھ کی رات 9 بجے تک جمنا کی سطح آب 207.32 میٹر پہنچ گئی ہے۔ بڑھتی سطح آب نے 2010 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اترپردیش میں سہارنپور، شاملی، باغپت اور ہریانہ جمنا نگر و کرنال میں باندھ کو نقصان پہنچنے سے پانی کے بہاؤ میں جو تیزی آئی ہے اس سے دہلی کو کچھ راحت بھی ملی ہے۔ سکیورٹی کے مدنظر جمنا کا تاریخی لوہے کا پل بند کردیا گیا ہے جس سے دہلی کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے۔ راجدھانی میں جمنا کی سطح آب میں منگل صبح سے ہورہا اضافہ بدھ کو دن بھر جاری رہا اور شام ہوتے ہوتے جمنا کی خطرناک شکل سامنے آنے لگی۔ جمنا کے کھادر علاقہ میں پانی کا بہاؤ پورے شباب تک پہنچ گیا اور جمنا کے کنارے درجنوں علاقوں میں 4-5 فٹ تک پانی بھر گیا۔ جمنا میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کیلئے کشیوں کا سہارا لیا جارہا ہے۔ کسی بھی آفت سے بچنے کیلئے انتظامیہ اور سیلاب کنٹرول محکمہ کے افسر دن بھر جمنا کی سطح آب ریکارڈ کرتے رہے۔ شام 5بجے جمنا کی سطح آب 207.18 میٹر کو پار کرگئی تو سرکار فوراً حرکت میں آگئی۔ وزیراعلیٰ شیلا ڈکشت بھی حالات کا جائزہ لینے کیلئے فوراً متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئیں۔ انہوں نے لوگوں کو دلاسہ دیتے ہوئے کہاکہ صورتحال کنٹرول میں ہے اور گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ سرکار نے حالات سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدام کئے ہیں۔ راحت کیمپوں میں رہ رہے لوگوں کو سبھی ضروری اشیاء مہیا کرائی جارہی ہے۔ راحت اور بچاؤ کے کام میں فوج اور مقامی انتظامیہ کے درمیان تال میل کیلئے مشرقی دہلی کے سیلاب کنٹرول روم میں فوج کے ایک جونےئر کمیشنڈ افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگوں کو بچانے کیلئے غوطہ خوروں سمیت 60 کشتیاں لگائی گئی ہیں۔ متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے موبائل طبی وفد اور پانی کے ٹینکوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ جمنا کے اس سیلاب سے عثمان پور کا علاقہ جہاں پوری طرح زیرآب آگیا ہے وہیں جمنا بازار، مجنوں کا ٹیلہ، تبتی مارکٹ، قدسیہ گھاٹ، میوروہار فیز۔I، اکشردھام مندر، بوٹ کلب وغیرہ علاقوں کے علاوہ اوکھلا کے کئی علاقوں میں 4-5 فٹ تک پانی بھر گیا ہے۔ جگہ جگہ پانی بھر جانے کے باعث ان علاقوں کے تقریباً5ہزار افراد کو کیمپوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔ کئی علاقوں کی بجلی کاٹ دی گئی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں