نتیش کمار اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-20

نتیش کمار اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب

بی جے پی کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے 3دن بعد چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج اسملبی میں اپنی اکثریت ثابت کردی اور اعلان کیا کہ ان کی سابق حلیف جماعت آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ناکام رہے گی۔ انہوں نے بی جے پی انتشار پسند سیاست مسلط کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ اٹل بہاری واجپائی کے تحت بی جے پی میں مشاورت کی سیاست ہوا کرتی تھی جواب ختم ہوچکی ہے۔ اکثریت ثابت کرنے اسمبلی میں تحریک اعتماد کے دوران نتیش کمار نے کہاکہ ہندوستان سکیولر بنیادوں پر تعمیر کیا گیا ہے اور ان کی پارٹی ایسے کسی بھی شخص کو برداشت نہیں کرے گی جو مذہبی تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہو۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو ایسے انداز میں چلانا چاہئے کہ ہر ایک کو ساتھ لے کر چلے سکے۔ فی الحال مخلوط حکومتوں کا دورہ ہے۔ کسی بھی پارٹی کو اس بھرم میں نہیں رہنا چاہئے کہ وہ اپنے بل بوتے پر ملک کو چلاسکے گی۔ انہوں نے کہاکہ اٹل جی کے کام کرنے کا اصول سب کو ساتھ لے کر چلنے، اور مشاورت پر مبنی تھا لیکن اب یہ تبدیل ہوچکا ہے، بہار کی 234 رکنی اسمبلی میں نتیش کمار کی تائید میں 126 ووٹ ڈالے گئے۔ بی جے پی کے 91 اور لوک جن شکتی پارٹی کے ایک رکن نے ووٹنگ سے عین قبل ایوان سے واک آوٹ کردیا۔ نتیش کمار نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ہندوستان پر حکومت کرنے بی جے پی کا خواب چکنا چور ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو بی جے پی کی انتخابی کمیٹی کا سربراہ بنانے کے مسئلے پر گذشتہ ہفتہ ان کی پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کو ختم کرلیا تھا۔ نتیش نے کہاکہ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم ان کے ساتھ رہتے تب بھی 200 نشتیں حاصل کرنا بے حد دشوار ہوتا۔ اس بھرم میں نہ رہیں کہ آپ خود اپنے بل بوتے پر یہ کام کرسکتے ہیں۔ یہ مخلوط حکومتوں کا دور ہے۔ نتیش کمار نے مودی کے گجرات کی ترقی کے ماڈل پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آخر یہ کیسی ترقی ہے جس میں پہلے سے ترقی یافتہ علاقوں کو مزید بہتر بنایاجاتاہے۔ انہوں نے کہاکہ جنتادل یو کے ساتھ صف بندی کرتے ہوئے بی جے پی نے فائدہ اٹھایا ہے لیکن ہم نظریات کو مسلط کرنے (کی کوشش) کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ہر ایک کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی کے قائل ہیں اور انتشار پسند پالیسیوں کے مخالف ہیں۔ نتیش کمار کو جنتادل یو کے 117، 4آزاد، 4کانگریس اور سی پی آئی کے واحد رکن اسمبلی کی تائید حاصل ہوئی۔ جنتادل یو کے ایک رکن اسمبلی میں جیل میں ہیں۔ راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کے 22 اور 2آزاد ارکان اسمبلی نے نتیش کمار کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اتوار کو بی جے پی کے ساتھ 17 سال قدیم اتحاد ختم کرنے کے بعد نتیش کمار نے کہا تھا کہ وہ چہارشنبہ کو اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ انہوں نے اس اتحاد کو ختم کردیا تھا اور ان کے ساتھ شرد یادو نے بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کے کنوینر کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

Nitish Kumar wins confidence vote in Bihar Assembly

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں