اردو زبان اور اخبارات کے مسائل - کل ہند ایڈیٹرس کانفرنس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-24

اردو زبان اور اخبارات کے مسائل - کل ہند ایڈیٹرس کانفرنس

ہمارے ملک میں زبانوں کے سامنے مسائل کے ساتھ چیلنجز بھی ہیں اور میں اس بات سے اتفاق رکھتا ہوں۔ اخبارات کو اشتہارات دئیے جانے کے پس منظر میں وزارت ماضی کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہے اور اس پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے لیکن کچھ عرصہ پہلے موجودہ پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت محسوس ہوئی اور اسی روشنی میں تمام مسائل کے حل کیلئے وزارت نے ایک کمیٹی تشکیل کی ہے۔ یہ کمیٹی تمام پیرا میٹر پر دوبارہ غور کرے گی جس کے بعد نئی پالیسی کے تحت فیصلہ لئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات منیش تیواری نے فکی آڈیٹوریم میں کل ہند اردو ایڈیٹرس کانفرنس میں کیا۔ اس تقریب کا انعقاد صحافی حسام صدیقی کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ اردو کا ایک الگ مقام ہے جسے مسلمانوں سے منسوب کیا جاتا ہے لیکن یہ ہم سب کی زبان ہی نہیں بلکہ قومی ایکتا کی زبان ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں سب سے بڑا خطرہ قومی ایکتا کو ہے جس کی اصل وجہ فرقہ پرست سوچ کا ہونا ہے اور یہ ہندوؤں کے ساتھ مسلمانوں میں بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی وزارت برائے اطلاعات و نشریات جن اخبارات کو اشتہار دے کر معاشی طورپر مضبوط کررہی ہے وہی قومی ایکتا کے خلاف کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قومی ایکتا کے خلاف کام کرنے والوں کو متعلقہ وزارت کی لسٹ میں جگہ دی جارہی ہے اور یہ سلسلہ برسوں سے چلا آرہا ہے جسے بند ہونا چاہئے۔ معروف بزرگ صحافی کلدیپ نیر نے اپنی صدارتی تقریر میں کہاکہ جب تک کسی زبان کو روزگار سے نہیں جوڑا جائے گا تب تک اسے فروغ نہیں مل سکتا ہے۔ انہوں نے منتیش تیواری کے ذریعہ اردو اخبارات کے مسائل کے تعلق سے تشکیل کمیٹی کے سامنے ایڈیٹرس کو اپنی بات رکھنے کے پس منظر میں کہاکہ حکومت کو کسی بھی کمیٹی یا کمیشن کی سفارشات کو عمل میں لاکر متعلقہ مسائل کو حل کرنا چاہئے۔ ممبر پارلیمنٹ راج ببر نے کہاکہ اردو ہی درحقیقت قومی زبان ہے کیونکہ یہ ملک کے ہر حصے میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اردو کے کمزور ہونے سے اس ملک کی بہت ساری قدریں کمزور ہوگئی ہیں بہت سے معیار بدل گئے ہیں۔ راج ببر نے کہاکہ اردو بھروسے اور اعتماد کی زبان ہے اور ملک کو اگر مضبوط کرنا ہے تو اردو کو بھی مضبوط کرنا ہوگا۔ اس موقع پر ظفر علی نقوی، لوک جن شکتی پارٹی کے قومی صدر رام ولاس پاسوان وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر ہر طرح کی دہشت گردی اور فرقہ پرستی کی مذمت کی گئی اور ان کی پوری طاقت سے مخالفت جاری رکھنے، ایسا کوئی میکانزم تیار کرنے جس میں ملک میں غیر ذمہ دارانہ طورپر سنسنی پھیلانے والی خبروں کو روکا جاسکے، شبہ کی بنیاد پر مسلمانوں کو گرفتاری روکے جانے اور بے قصوروں کی رہائی سے متعلق قرارداد منظور کی گئیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں