اترکھنڈ میں قیامت صغریٰ کا منظر - 5 ہزار سے زائد ہلاکتوں کا اندیشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-24

اترکھنڈ میں قیامت صغریٰ کا منظر - 5 ہزار سے زائد ہلاکتوں کا اندیشہ

اتراکھنڈ میں قہر خداوندی سے مرنے والوں کی تعداد 5000 بتائی جارہی ہے۔ مندر ٹاون وادی کیدارناتھ میں تمام پھنسے ہوئے یاتریوں کو محفوظ طورپر نکال لیا گیا ہے۔ بچاؤ کاری میں مصروف افراد کو مزید3000 یاتریوں کو نکالنے کیلئے بارش کی وجہہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کی ہے کہ کل سے اس علاقہ میں خراب موسم اور موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ کئی ایجنسیاں بچاؤ کاری خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں اوربدری ناتھ کے بشمول تین علاقوں میں پھنسے ہوئے مابقی 9000 افراد کو وقت پر بچانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن کل بارش کی شدت پیدا ہوجائے تو بچاؤ کاری خدمات متاثر ہوں گی۔ فضائی کارروائیاں خراب موسم کے باعث روک دی گئی ہیں۔ پہاڑی ریاست اتراکھنڈ میں سیلاب کے پانی میں تقریباً کئی مواضعات بہہ جانے کا اندیشہ ہے۔ آشرموں میں مقیم ہزاروں افراد پانی میں زندہ غرق ہوکر ہلاک ہوگئے۔ کم ازکم 5ہزار افراد کے مارے جانے کا اندیشہ ہے۔ اس کے علاوہ کئی تباہیاں بھی آئی ہوئی ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے وزیر ایشپال آریہ نے جولیا گرانٹ ایرپورٹ پر موجود صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ ابھی ابھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کرکے واپس ہورہے ہیں۔ یہاں کی تباہی ناقابل بیان ہیں۔ مہلوکین کی تعداد کل چیف منسٹر وجئے بہوگنا کی جانب سے 680 بتائی گئی تھی اور انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1000 ہوسکتی ہے۔ تاہم آریہ نے مہلوکین کی درست تعداد بتانے سے انکار کردیا کیونکہ ہنوز کئی علاقے زیر ملبہ ہیں۔ اسی دوران انسان کا جب برا وقت آتا ہے تو سایہ بھی ساتھ چھوڑتا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ خواتین کی عصمت ریزی اور قتل کے واقعات میں اضافہ بتایا جارہا ہے۔ وادی کیدار ناتھ کے گوری کنڈ علاقہ میں پھسے ہوئے خاتون سیاحوں اور ان کی دختران کی عصمت ریزی کے بعد قتل کی اطلاع ملی ہیں۔ یہ ہولناک واقعہ اس وادی میں پیش آیا جہاں اسے مندر ٹاون کہا جاتا ہے۔ ایک اور پھنسی ہوئی خاتون کا تعلق بہار سے ہے عصمت ریزی کا شکار ہوئی۔ جرائم پیشہ افراد نے پھنسے ہوئے 3 بھائیوں کو بھی قتل کیا ہے جو اس علاقہ میں تجارت کرتے تھے۔ ان کے قبضے سے 17لاکھ روپئے لوٹ لئے گئے۔ نامعلوم افراد نے خواتین کی عصمت ریزی کی اور ان کا قتل بھی کیاہے۔ اکھیمت پولیس اسٹیشن کے تحت موضع کھونڈولو پانی میں عصمت ریزی کے 2واقعات پیش آئے ہیں۔ ایک اور واقعہ اسی پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا۔ مقامی افراد کے مطابق 3 تاجرو بھائیوں کو لٹیروں نے قتل کیا ہے۔ ردرا پریاگ سپرنٹنڈنٹ پولیس نے اس طرح کے واقعات کی شکایت ملنے کی تصدیق کی ہے لیکن کوئی ایف آئی آر درج نہیں کیاگیا۔ اترکھنڈ بی جے پی ستیہ ورتھ بنسل نے کہاکہ میں غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں کی تردید نہیں کرسکتا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ اتراکھنڈ کے سیلاب زدہ افراد کی مدد کیلئے بطور عطیہ دیں گے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب صدرجمہوریہ نے متعلقہ محکمہ سے خواہش کی ہے کہ ان کی ایک ماہ کی تنخواہ اتراکھنڈ چیف منسٹرس ریلیف فنڈ میں جمع کردی جائے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب صدرجمہوریہ کی ماہانہ تنخواہ دیڑھ لاکھ روپئے ہے۔ کل اس سانحہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 680 ہوگئی جبکہ کیدراناتھ کے علاقے سے مزید 123نعشیں دستیاب ہوئیں۔ چیف منسٹر وجئے بہوگنا کے بموجب ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

Uttarakhand: 5000 feared killed, 19000 still stranded

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں