US Imposes Fresh Iran Sanctions Targeting Rial, Auto Sector
امریکہ نے ایران کو اس کے نیوکلیائی پروگرام کے معاملے پر بین الاقوامی برادری سے الگ تھلگ کرنے کی اپنی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے اس پر اس کی کرنسی اور اس کے آٹو سیکٹر پر مزید پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی صدر بارک اوباما نے ان غیر ملکی مالی اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں جو ایران کی کرنسی ریال سے ہی اپنے تمام مالی کاروبار کرتے ہیں۔ بارک اوباما نے یہ کہتے ہوئے ان افراد کے خلاف بھی پابندیوں کو منظوری دی ہے جو ایران کے آٹو سیکٹر سے بھی ایران کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ اس سے قبل امریکہ اور مغربی ممالک نے ایرا ن کے خلاف مسلسل کئی بار پابندیاں یہ کہتے ہوئے عائد کی ہیں کہ ایران اپنے نیوکلیائی پروگرام کے تحت نیوکلیائی اسلحہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ ایران نے ہمیشہ اس کی تردید کی ہے اور کہاہے کہ اس کا نیوکلیائی پروگرام صرف اور صرف بجلی پیدا کرنے کے پرامن مقصد کیلئے ہے تاکہ وہ بجلی کی ملک کی ضرورتیں پوری کرسکے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے اپنے سلسلہ کے تحت اس کی 8 پٹرو کیمیکلز کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا تھا۔ وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہاکہ ایران کیلئے بین الاقوامی برادری میں شامل ہونے کے دروازے اب بھی کھلے ہوئے ہیں بشرطیکہ وہ اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں