امریکہ - ڈرون حملوں کے لیے جرمنی میں قائم اپنی چھاؤنیوں کا استعمال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-03

امریکہ - ڈرون حملوں کے لیے جرمنی میں قائم اپنی چھاؤنیوں کا استعمال

جرمنی کے ٹیلی ویژن "پینوراما" اور اخبار "زوڈڈوئچے سائٹنگ کی ان رپورٹ کے بعد کہ امریکہ ڈرون حملوں کیلئے جرمنی میں قائم اپنی چھاؤنیاں استعمال کررہا ہے اور صومالی دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کیلئے ڈرون طیارے جرمن سرزمین سے اڑے تھے، جرمنی نے شدید تشویش کااظہار کیا ہے اور جرمن وزیرخارجہ نے کہاکہ مجھے اپنے امریکی ساتھیوں پر پورا بھروسہ کیا ہے وہ لازمی طورپر بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔ جان کیری نے اس حولے سے غیر واضح اندازمیں جواب دیتے ہوئے ڈرون حملوں کو ذاتی دفاع کی ایک کارروائی کہا جائے اور جائز قرار دیا جبکہ جرمنی کی اپوزیشن نے بھی حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات میں اصل بات چیت شامی تنازعہ پر ہونی تھی۔ تاہم امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے ان رپورٹوں کے بعد اس ملاقات کا موضوع ہی تبدیل ہوگیا۔ جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرویلے نے واشنگٹن میں اپنے امریکی ہم منصب جان کیری کے ہمراہ صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے ان رپورٹوں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ امریکی فضائیہ کا بیس جرمن صوبے رائن لینڈ پلاٹینٹ میں قائم ہے۔ ویسٹر ویلے نے کہاکہ پہلے تو میں یہ واضح کردوں کہ ہمیں جرمن ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے بارے میں معلوم ہے۔ ان الزامات کے سچا ہونے کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ مجھے اپنے امریکی ساتھیوں پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ لازمی طورپر بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔ جان کیری نے اس حوالے سے غیر واضح انداز میں جواب دیتے ہوئے ڈرون حملوں کو ذاتی دفاع کی ایک کارروائی کہا اور جائز قرار دیا۔ جرمن ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق 2008ء میں جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں امریکہ کی افریقہ کمانڈ "افریکوم" کا دفتر قائم ہونے کے ساتھ ہی ڈرون کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان میں جرمن صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں امریکی فضائیہ کے رمشنائن نامی بیس نے سب سے اہم کردار ادا کیا ہے۔

US drone attacks via US bases in Germany

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں