ترکی کے 68 شہروں میں زبردست مظاہرے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-03

ترکی کے 68 شہروں میں زبردست مظاہرے

ترکی کے شہر استنبول میں سینکڑوں مظاہرین نے شہر کے وسط میں واقع تقسیم اسکوائر پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے جبکہ انقرہ میں وزیراعظم کے دفتر کے قریب جمع ہوئے سینکڑوں مظاہرین کو منشتر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔ ترکی میں استنبول سے شروع ہونے والے حکومت کے مخالف مظاہرے 68 شہروں تک پھیل گئے ہیں اور پولیس نے ان مظاہروں کے دوران گڑ بڑ کرنے والے 1700 سے زیادہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ تقریباً ایک ہزار افراد پولیس کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہوگئے۔ ان مظاہروں کا آغاز 2دن پہلے استنبول میں ایک عومی باغ کی جگہ پر شاپنگ سنٹر کی تعمیر کا منصوبہ سامنے آنے کے بعد ہوا تھا اور ان کا دائرہ انقرہ سمیت دیگر علاقوں تک پھیل گیاتھا۔ اتوار کو استنبول اور انقرہ میں صورتحال مجموعی طورپر پرامن رہی تاہم استنبول میں صبح کے وقت مختلف گلیوں میں مظاہرین اور پولیس میں تصادم ہوا۔ استنبول میں جاری بارش کی وجہہ سے مظاہرے متاثر ہوئے ہیں اور بڑی تعداد میں مظاہرین کچھ دیر آرام کیلئے گھروں کو واپس چلے گئے تاہم مظاہرے دوپہر کے بعد اور رات کے وقت ہوتے ہیں اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مظاہرین کو دوبارہ جمع ہونے کیلئے کہا جارہا ہے۔ اس کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین قومی پرچم لہراتے ہوئے واپس تقسیم اسکوائر پر جمع ہوگئے اور نعرے بازی کرتے رہے کہ حکومت مستعفی ہوجائے۔ اس سے پہلے وزیراعظم اردوغان نے ان مظاہروں کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے ان کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تقسیم اسکوائر ایسا علاقہ نہیں بن سکتا جہاں انتہا پسند دندناتے پھریں،۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے طاقت کے استعمال میں غلطیاں کیں اور مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی شکایات کی تحقیقات کروائی جائیں گی۔ کئی ممالک نے مظاہرین سے نمٹنے کیلئے حکومت کے طریقوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔

Protests in Turkish cities subside

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں