Qatar Amir 'set to transfer power to son'
قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی گیس کی دولت سے مالامال اپنے ملک کا اقتدار اپنے فرزند شیخ تمیم بن حماد الثانی کو منتقل کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ قطر کے سفارتکاروں اور عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ ذرائع نے کہاکہ کابینہ میں بھی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں اور ان تبدیلیوں میں طاقتور سمجھے جانے والے وزیراعظم شیخ حماد بن جسیم الثانی ان کے عہدہ سے محروم ہوسکتے ہیں یا کم ازکم ان سے وزارت خارجہ کا قلمدان واپس لیا جاسکتا ہے۔ قطر کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایاکہ امیر قطر اس بات پر راضی ہیں کہ انہیں سیاستدانوں اور حکمرانوں کی نئی نسل کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ امکان ہے وہ ولیعہد شیخ تمیم بن حماد الثانی کو اقتدار سونپ دیں گے اور وزارتی سطح پر ردوبدل اور تبدیلیاں کریں گے۔ اس ردوبدل میں نوجوان وزراء کو موقع دیا جاسکتا ہے۔ شیخ تمیم 1980ء میں پیدا ہوئے تھے اور وہ شیخ حماد بن خلیفہ الثانی کی دوسری زوجہ کے دوسرے فرزند ہیں۔ ولیعہد شیخ تمیم فی الحال مسلح افواج ے جوائنٹ کمانڈر اور ملک کی اولمپک کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ وزیراعظم شیخ حماد بن جسیم الثانی کو وزارت خارجہ کے قلمدان سے محروم ہونا پڑسکتا ہے جو 1992ء سے ان کے پاس ہے۔ وہ امیر قطر کے چچازاد بھائی ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ انہیں وزارت عظمی سے بھی محروم کردیا جائے جو 2007ء سے ان کے پاس ہے۔ ایک فرانسیسی سفارتی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایاکہ امیر قطر ایک قدم پیچھے بھی رہ سکتے ہیں اگر وہ پوری طرح ذمہ داریوں سے سبکدوش نہ بھی ہوں تو وہ اپنے فرزند کو مزید ذمہ داریاں سونپ سکتے ہیں اور انہیں پورے اختیارات سونپ سکتے ہیں۔ حالیہ بہار عرب انقلاب کے بعد سے قطر کو سارے علاقہ میں کافی اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ قطر میں وزیراعظم کو خارجہ پالیسی امور میں بہت اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ قطر شامی باغیوں کی بھی سرگرمی سے تائید کررہا ہے جو صدر بشارالاسد کے خلاف برسرکار ہیں۔ موجودہ امیر قطر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی 1952ء میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے قطر کی ترقی اور اسے عالمی سطح پر اہم مقام دلانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں