آئی ایس آئی کے زیراہتمام حراست کیمپس کی مذمت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-30

آئی ایس آئی کے زیراہتمام حراست کیمپس کی مذمت

پاکستان کی ایک عدالت نے آئی ایس آئی اور ملک کی دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے غیر قانونی حراست مراکز کے قیام کی مذمت کی ہے۔ جمعرات کو 280 لاپتہ افراد کے کیسس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس محمد خان (پشاور ہائیکورٹ) نے بتایا کہ ملک کی عدالتیں اس قسم کے مراکز کو برداشت نہیں کریں گی۔ نیوز انٹرنیشنل رپورٹ میںیہ بات بتائی گئی۔ چیف جسٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ صوبائی میٹرو پولیس کے ناقابل رسائی علاقوں میں خفیہ حراست مراکز قائم کئے گئے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والی کوئی بھی ایجنسی اس سلسلہ میں کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ اس بات کی انہیں اطلاع ملی ہے کہ بہت سے شہریوں کو اس قسم کے غیر قانونی حراست کیمپس میں محروس رکھا گیا ہے جو مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرس گہلانی اور کزئی اور بیجورا اور خرم ایجنسوں میں واقع ہیں۔ جسٹس خان اور جسٹس اسد اﷲ خان چمکانی پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے پاکستان کی وزارت دفاع، وزارت انصاف اور شعبہ قانون کے علاوہ جج و ایڈوکیٹ جنرل (پاکستانی فوج) کو دوبارہ نوٹسیں جای کرتے ہوئے آئی ایس آئی، فوجی انٹلی جنس اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے خفیہ نظر بندی کیمپس کے جواز پر وضاحت طلب کی ہے۔ ڈویژن بنچ نے بتایاکہ کسی اور ملک میں اگر ایسا ہوتا تو آسمان ٹوٹ پڑتا۔ بنچ نے ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام لاپتہ افراد پر رپورٹ پیش کرے بصورت دیگر عدالت مذکورہ ایجنسیوں کے عہدیداران اور دیگر ملازمین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی ہدایت دینے پر مجبور ہوجائے گا۔ علاوہ ازیں بنچ نے اس بات کی بھی یاد دہانی کی کہ عدالت نے قبل ازیں اس بات کا حکم جاری کیا تھا کہ صوبہ اور قبائلی علاقوں میں حکومت کے معلنہ حراست مراکز کے علاوہ کوئی دوسرا حراست مرکز نہیں ہونا چاہئے، جبکہ سرکاری حراست مراکز وفاقی زیر انتظامی قبائلی علاقوں میں سخت گیر عسکریت پسندوں کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔

PHC denounces ISI for running secret centres

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں