30/مئی لکھنؤ ایس۔این۔بی (کلام خان)
مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر اور ممبر اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے خالد مجاہد کی لاش پر سیاست کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اکھلیش حکومت کو بدنام کرنے کی سازش اب بند ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کے معاملہ میں جس کی نیت شیشے کی طرح صاف ہو اس پر انگلی اٹھاکر مخالفین تھوڑے وقت کیلئے قوم کو گمراہ کرسکتے ہیں، لیکن جب اس کے حقائق سامنے آئیں گے تو ایسے لوگوں کو اپنا چہرہ چھپانا مشکل ہوجائے گا۔ مبینہ طورپر دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند حکیم طارق قاسمی کے والد ممتاز احمد کے وزیراعلیٰ اکھلیش یادو سے ملاقات کرانے کے بعد روزنامہ راشٹرایہ سہارا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایس پی کے سینئر لیڈر ابوعاصم اعظمی نے کہاکہ پولیس حراست میں خالد مجاہد کی موت سے وہ صدمہ میں ہیں۔ اس کیلئے کسی طرح سے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں ہے کیونکہ سماج وادی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا سبھی بے قصوروں کو رہا کیا جائے گا۔ اس پر کارروائی جاری ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے اعظم گڑھ سمیت کچھ اضلاع میں خالد مجاہد کی موت کو قتل بتاکر سیاست کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ خالد مجاہد کو جب یہ بات معلوم ہوئی کہ حکومت نے ان کی رہائی کیلئے جو دستاویز، حلف نامہ پیش کیا تھا وہ تسلیم نہیں کیا گیا اس سے وہ شدید صدمہ میں تھا۔ عدالت میں پیش کے لئے طارق قاسمی کے ساتھ خالد مجاہد دواکھاکر جیل سے نکلے تھے، عدالت سے واپسی پر خالد مجاہد اچانک گاڑی میں غش کھاکر گرگئے۔ یہ سب کچھ طارق قاسمی کے سامنے ہوا۔ پولیس والے فوری طورپر خالد کو اسپتال لے گئے، جہاں بدقسمتی سے اس کی موت ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہنا کہ خالد کو زہر دے کر ہلاک کردیاگیا، سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقت کا پتہ لگانے کیلئے ہی وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے خالد مجاہد کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹروں کا پینل بناکر بارہ بنکی اسپتال میں کرایا۔ پینل میں مسلم ڈاکٹر کو بھی شامل کیا گیا نیز پوسٹ مارٹم کی پوری ویڈیو گرافی بھی کرائی گئی۔ ابو عاصم اعظمی نے کہاکہ حکومت نے خود پورے معاملہ کی سنجیدگی سے لیا اور فوری طورپر اس کی جوڈیشل انکوائری کے ساتھ ساتھ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی تشکیل دی، جس میں ایک سینئر اور ایماندار مسلم پولیس افسر اے ڈی جی سطح کا شامل کرکے اسے بھی جانچ سونپی گئی۔ انہو ں نے کہاکہ ایسا تب ہوا کہ جب خالد مجاہد کے کنبہ نے کہاکہ پورے معاملے کی انکوائری سی بی آئی سے کرائی جائے۔ جس پر بغیر تاخیر وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے سی بی آئی انکوائری کی سفارش کردی۔ انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بٹلہ ہاؤس کا معاملہ ہو یا پھر مہاراشٹرا میں کئی مسلم نوجوانوں کی پولیس حراست میں موت کا معاملہ یا پھر پولیس افسر ہیمنت کرکرے کا معاملہ کہیں پر بھی حکومت نے سی بی آئی انکوائری کی سفارش نہیں کی۔ ایس پی لیڈر نے کہاکہ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ دہشت گردی کے نام پر جتنی بھی گرفتاریاں ہوئیں وہ سب سابقہ مایاوتی حکومت میں کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ راجیہ سبھا کے رکن تھے تب انہوں نے پارلیمنٹ میں خود مولانا طارق قاسمی، خالد مجاہد وغیرہ کی گرفتاری کا معاملہ زورو شور سے اٹھایا تھا اور جانچ کا مطالبہ کے تھا۔
اترپردیش میں سیریل بم دھماکوں کے ملزمان کی گرفتاری اور دھماکوں میں ان کے ملوث ہونے کی جانچ کیلئے تشکیل نمیش کمیشن کی رپورٹ عام کرنے کی تیاری شروع ہوگئی ہے۔ محکمہ داخلہ میں اس سلسلہ میں سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں ایک تجویز کابینہ کی آئندہ میٹنگ میں پیش کی جاسکتی ہے جہاں رپورٹ پر کوئی اہم فیصلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ مبینہ دہشت گرد خالد مجاہد کے قتل کی سازش رچنے کی جانچ سی بی آئی کے ذریعہ مستقبل میں ہونی ہے جس کے پیش نظر نمیش کمیشن کی رپورٹ سی بی آئی جانچ شروع ہونے سے قبل ہی عام کئے جانے کی تیاری خفیہ طریقہ سے شروع ہوگئی ہے۔ ریاستی حکومت نے خالد مجاہد اور طارق قاسمی کی گرفتاری اور بم دھماکوں میں ملوث ہونے کی جانچ کیلئے نمیش کمیشن تشکیل دیا تھا۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ ریاستی حکومت کو سونپ دی ہے۔
Nimesh Commission report will soon be made public, UP min
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں