نارائن مورتی - اطلاعاتی تکنالوجی کی نامور کمپنی انفوسس کے دوبارہ کارگذار صدر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-02

نارائن مورتی - اطلاعاتی تکنالوجی کی نامور کمپنی انفوسس کے دوبارہ کارگذار صدر

گاہکوں کی تعداد میں مسلسل کمی اور ملازمین کے تیزی سے کمپنی چھوڑ کر جانے سے پریشان اطلاعاتی ٹکنالوجی سیکٹر کی دوسری بڑی کمپنی انفوسس نے اپنے بانی ممبر این آر نارائن مورتی کو 5سال کیلئے پھر سے کارگذار صدر بنادیا ہے۔ کمپنی کے بورڈ آف ڈائرکٹر کی میٹنگ میں آج یہ فیصلہ کیا گیا جس کے بعد مسٹر نارائن مورتی نے نامہ نگاروں سے کہاکہ یہ فیصلہ حوصلہ افزا ضرور ہے لیکن چیلنجوں سے بھرا ہوا ہے۔ دوسری طرف بورڈ آف ڈائرکٹرز نے انفوسس کے کارگذار صدر کے وی کامت کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ 2سال پہلے ریٹائرمنٹ لے چکے نارائن مورتی عہدہ سنبھالتے ہی کمپنی کو پھر سے اپنی پرانی شناخت دلانے کیلئے کام شروع کردیا۔ معلوم ہوا کہ چوتھے کوارٹر کے خراب رزلٹ کے بعد انفوسس کا اسٹاک 10 سال کے کم ترین سطح پر چلاگیا تھا۔ کمپنی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مورتی کی ازسر نو تقرری پر شئیر ہولڈروں کی منظوری 15جون کو ہونے والی سالانہ عام اجلاس میں لی جائے گی۔ مورتی نے کمپنی میں اپنی ازسر نو تقرری کے فیصلے کو اچانک لیا گیا ایک غیر معمولی فیصلہ بتایا ہے۔ کمپنی بورڈ کے ایگزیکٹیو چےئرمین کے عہدے پر نارائن مورتی 5سال کیلئے مقرر کئے گئے ہیں۔ اپنی اس خدمت کیلئے مورتی سالانہ محض ایک روپے تنخواہ لیں گے۔ معلوم ہو کہ مورتی نے 2011 میں چےئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور بورڈ کے چےئرمین ایمیرٹس تھے۔ مورتی کی کور ٹیم میں ان کے بیٹے ڈاکٹر روہن مورتی شامل ہوں گے، جو نارائن مورتی کے ایگزیکٹیو اسسٹنٹ ہوں گے۔ مورتی نے کہاکہ انفوسس میرے بچے کی طرح ہے اس لئے میں نے یہ ذمہ داری قبول کی ہے۔ میں اس بات کیلئے بورڈ کے ارکان کا شکر گذار ہوں کہ انہوں نے مجھے موقع دیا۔ اس چیلنج بھرے وقت میں کمپنی کیلئے اپنی طرف سے بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش کروں گا۔ ہفتہ کو انفوسس میں واپسی کرنے والی بانی این آر نارائن مورتی نہ صرف کامیاب پیشہ ورانہ بلکہ سادگی پسند بھی مانے جاتے ہیں۔ ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ 100فیصد کمیونسٹ نظریے والے شخص تھے۔ اس تعلق سے مسٹر مورتی کی اہلیہ سدھا مورتی بتاتی ہیں کہ جب نارائن مورتی 25 سال کے تھے تب ایک فرانسیسی کمپنی کیلئے سافٹ وےئر بناتے تھے۔ وہ اپنی ضرورت بھر پیسے رکھ کر باقی فلاحی کاموں کیلئے چندہ دے دیا کرتے تھے۔

N.R.Narayana Murthy Steps Up To Rescue Infosys

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں