ججوں کی حراست کا مقدمہ - مشرف کی سرزنش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-17

ججوں کی حراست کا مقدمہ - مشرف کی سرزنش

پاکستان میں اسلام کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 2007ء کی ایمرجنسی کے دوران درجنوں ججوں کو حراست میں رکھنے کی پاداش میں سابق صدر پرویزمشرف کی سرزنش کی۔ مشرف نے ایمرجنسی نافذ کرکے چیف جسٹس افتخار چودھری کے بشمول درجنوں ججس کو گھر پر نظر بند کردیا تھا۔ مشرف کے فارم ہاوز میں منعقدہ عدالتی اجلاس میں 69سالہ مشرف کے خلاف مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت نے مشرف کی رسمی سرزنش کی۔ انسداد دہشت گردی کے جج کوثر عباس زیدی نے مشرف کی سرزنش کی۔ جب مشرف کو ان کے خلاف فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی تو مشرف نے الزامات کو قبول نہیں کیا اور ادعا کیا کہ وہ بے قصور ہیں۔ مشرف نے ایک درخواست پیش کی اور درخواست کی کہ انہیں عدم ثبوت کی بناء پر بری کردیا جائے۔ اس کے بعد جج نے استغاثہ کے 23گواہان کو آئندہ پیشی میں حاضر ہونے کی ہدایت دی۔ آئندہ پیشی 21جون کو مقرر کی گئی۔ عہدیداروں نے کہاکہ مشرف کے خلاف مقدمہ کا آغاز ان کی رسمی سرزنش سے ہوا۔ عدالت کی کارروائی مشرف کے فارم ہاوز میں ہوئی۔ اس فارم ہاوز کو ’سب جیل، کا درجہ دیا گیا ہے۔ سکیورٹی مسائل کی بناء پر مشرف کو ان کی قیامگاہ فارم ہاوز میں رکھا گیا ہے اور اس قیامگاہ کو سب جیل کا درجہ دیاگیا۔ ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان نے دھمکی دی ہے کہ مشرف کو نشانہ بنایا جائے گا۔ مشرف کو ان کے دور حکومت میں طالبان کے خلاف کارروائی کرنے کی پاداش میں نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ ججس کو حراست میں رکھنے کے مقدمہ کی بنیاد اگست 2009ء میں داخل کردہ ایف آئی آر پر رکھی گئی ہے۔ ایک وکیل چودھری محمد اسلم کی شکایت کی بنیاد پر یہ ایف آئی آر تیار کیاگیا۔ وکیل محمد چودھری محمد اسلم نے پولیس سے خواہش کی کہ مشرف کے خلاف 60ججس کو حراست میں رکھنے کی پاداش میں کارروائی شروع کی جائے۔ مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو ایمرجنسی نافذ کی اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چودھری کے بشمول 60 ججس کو گھر پر نظر بند کردیا۔ یہ مقدمہ مشسرف کے خلاف جاری 3مقدمات میں سے ایک ہے۔ مشرف پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے 2007ء میں سابق وزیر اعظم بے نظر بھٹو کے قتل کے موقع پر مناسب سکیورٹی فراہم نہیں کی ہے۔ ان کے خلاف ایک اور مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ مقدمہ بلوچ قوم پرست قائد اکبر بگٹی کے قتل کے سلسلہ میں ہے اس مقدمہ میں مشرف کو ماخوذ کیا گیا ہے۔ مشرف اس وقت پاکستان کے آرمی چیف تھے۔ انہوں نے اکبر بگٹی کے خلاف یلغار کرنے فوج کو حکم جاری کیا تھا۔ اکبر بگٹی کے خلاف 2006ء میں فوج نے یلغار کی تھی۔ مشرف ماہ مارچ میں خود جلاوطنی ختم کرکے پاکستان واپس ہوئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں