حج کوٹہ میں تخفیف نہ کرنے مسلم اسکالرس کا سعودی حکام کو مکتوب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-20

حج کوٹہ میں تخفیف نہ کرنے مسلم اسکالرس کا سعودی حکام کو مکتوب

اسلامک اسکالرس اور دانشوروں نے حج کوٹہ میں کمی پر استفسار کیا ہے۔ مذہبی علماء اور دانشوروں نے پرائیوٹ ٹور آپریٹرس پر عائد کردہ تحدیدات اور کمی کا بھی مسئلہ اٹھایا اور سعودی حکام کے علاوہ وزارت خارجہ کی توجہ مبذول کروائی ہے۔ مولانا عبدالسلام خان قاسمی صدر جمعےۃ العلماء ہند، علامہ بونائی حسینی صدر کل ہند علماء بورڈ اور عامر ادریسی صدر مسلمس پروفیشنل نے علیحدہ علیحدہ طورپر مکتوب سعودی حکام اور ایم ای اے کے عہدیداروں کو روانہ کئے ہیں۔ ہندوستان میں عازمین حج دو زمروں کے تحت روانہ ہوئے ہیں۔ بعض عازمین، حج کمیٹی کے ذریعہ جاتے ہیں اور بعض پرائیوٹ ٹورآپریٹرس کے ذریعہ جاتے ہیں۔ سال 2004ء کیلئے ہندوستان میں حج کوٹہ 17000 (حج کمیٹی کیلئے 72000 اور پرائیوٹ ٹور آپریٹرس کیلئے 45000) ہر سال ہندوستان کیلئے سعودی حکام کی جانب سے قابل لحاظ اضافہ ہوا کرتا تھا اور موجودہ کوٹہ ہندوستان کیلئے 170000 ہے( حج کمیٹی کیلئے 1,25,000اور پرائیوٹ عازمین حج کیلئے 45000 ) سعودی وزارت کے مطابق ہندوستان کے حج کوٹہ میں 20 فیصد تک کمی کی جانے والی ہے۔ (34000) اور باوثوق ذرائع سے علم ہوا کہ ہندوستان کے حکام تمام فیصد کوٹہ جوکہ 34000 ہے صرف پرائیوٹ حج آپریٹرس سے ہی کم کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ سعودی حکومت اور ڈائرکٹر سپریم کورٹ کے درمیان ہوئے دو طرفہ معاہدہ کے مطابق، پرائیوٹ حج کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور اگر کوٹہ میں کمی کی ضرورت ہے تو حکومت ہند کو چاہئے کہ تناسب سے کمی کرے۔ ہم ان سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ اس مسئلہ کو سعودی حکام سے رجوع کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہندوستان کے حج کوٹہ میں کمی نہ ہو اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ حج کمیٹی کے ذریعہ اور پرائیویٹ آپریٹرس کے ذریعہ جانے والے عازمین پر زیادہ بوجھ نہ پڑے، تناسب کے لحاظ سے اخراجات عائد کئے جائیں۔ مولانا قاسمی نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سعودی حکام سے درخواست کریں کہ بین الاقوامی حصہ سے ہندوستان کا کوٹہ کم نہ کیا جائے۔ عامر ادریسی نے وزارت اسلامی امور سعودی عرب سے درخواست کی کہ وہ فیصلہ سے دستبردار ہوجائے اور تخفیف ختم کردیں۔

Islamic scholars oppose reduction in pilgrim flow for Haj

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں