اٹلی - کنفیڈریشن کپ کے سیمی فائنل میں داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-21

اٹلی - کنفیڈریشن کپ کے سیمی فائنل میں داخل

اٹلی نے ایک دلچسپ مقابلے میں جاپان کو تین گول کے مقابلے چار گول سے اور برازیل نے میکسیکو کو 2-0 سے شکست دے کر کنفیڈریشن کپ کے سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کرلیا ہے۔ اس میاچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ کھیل کے ابتدائی مرحلہ میں جاپان نے اپنے جارحانہ کھیل سے میاچ پر گرفت مضبوط کرلی تھی۔ ایک وقت اس نے 2-0کی برتری حاصل کرلی تھی۔جاپان کی جانب سے کھیل کے اکیسویں منٹ میں کرس کے ہونڈا نے پہلا گول کیا جس کے بعد مانچسٹر یونائٹیڈ کی نمائندگی کرنے والے شنزی کاگاوا نے ایک اور گول کرکے ایشین چمپئن جاپان کو 2-0 کی برتری دلادی۔ جاپان کو پہلے ہاف میں 2-0کی برتری حاصل تھی۔ لیکن دوسرے ہاف میں اٹلی نے شاندار واپسی کرتے ہوئے ایک کے بعد ایک 3 گول کرتے ہوئے 3-2سے برتری قائم کرلی۔ اٹلی کے اسٹار اسٹرائکر نے ماریو بالو ٹیلی نے بھی ایک گول کیا لیکن جاپان کے شنزی آکا جاکی نے میاچ کے 69ویں منٹ میں گول کرکے اسکور 3-3 سے برابر کردیا۔ اٹلی کی جانب سے کھیل کے آخری منٹ میں سباسٹین گولو وینکی نے خوبصورت گول کرکے اٹلی کو 4-3کی برتری کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل میں رسائی دلادی۔ اس شکست کے ساتھ جاپان کی ٹیم میکسیکو کے ساتھ ٹورنمنٹ سے باہر ہوگئی ہے۔ جبکہ اٹلی اور برازیل سلواڈور میں فائنل پول میں آمنے سامنے ہوں گی۔ جس میں یہ طے ہوگا کہ گروپ سے کون سی ٹیم کوالیفائی ہوتی ہے۔رنرٹیم کو ممکنہ طور پر چمپئن اسپین سے نبردآزما ہونا ہوگا۔ اس سے پہلے میزبان برازیل نے میکسیکو کو یکطرفہ مقابلے میں 2-0 سے ہراکر سیمی فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ برازیل کے اسٹرائکرنی مارو نے میاچ کی چوتھے منٹ میں گول کرکے اپنی ٹیم کو ایک ۔صفر کی برتری دلائی جس سے حریف ٹیم پر دباؤ قائم ہوگیا۔نی مارو ٹورنمنٹ میں یہ دوسراگول تھا۔ بعدازاں جو نے اپنی ٹیم کے لئے دوسرا گول کیا۔

سڑک حادثے میں موہالی کرکٹ کوچ ہلاک
موگا
(یو این آئی)
موہالی کرکٹ ٹیم کے کوچ ہرویندر سنگھ کی کار کی مقامی روڈویز کی بس سے آمنیسامنے کی ٹکر ہوگئی جس سے وہ جائے وقوع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ان کی اہلیہ پرمندر کور شدید زخمی ہوگئیں۔یہ حادثہ موگا۔ لدھیانہ قومی شاہراہ پر آج صبح متوانی گاؤں کے نزدیک پیش آیا۔ پولس فوراً جائے وقوع پر پہنچی اور ہرویندر کی لاش اور ان کی اہلیہ کو کار سے باہر نکالا اور موگا کے سرکاری اسپتال میں بھیج دیا۔ پولس نے بتایا کہ کوچ اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنے آبائی گاؤں چندرکے راستے پر تھے کہ حادثہ پیش آگیا۔ پولس نے مزید بتایا کہ ڈرائیور بس چھوڑ کر فرار ہوگیا ہے۔

شطرنج - آنند کو ایک اور شکست
ماسکو
20 جون
(یو این آئی)
ہندوستان کے عالمی چمپئن شطرنج کھلاڑی وشوناتھن آنند کو تال میموریل شطرنج ٹورنمنٹ میں بدھ کو امریکہ کے ہیکارو ناکامورا کے ہاتھوں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وشواناتھن آنند اس ٹورنمنٹ میں مسلسل ناقص کارکردگی کے سبب مشترکہ آٹھویں پوزیشن پر پہنچ گئے تھے۔ آنند کو اس ٹورنمنٹ میں اپنی تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے پہلے انہیں اٹلی کے فیبریو کروآنا اور عالمی نمبر ایک ناروے کے میگنس کارلسن کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ٹورنمنٹ میں اب مزید تین بازیاں کھیلی جانی باقی ہیں۔ جبکہ آنند صرف دو پوائنٹ کے ساتھ آٹھویں پوزیشن پر ہیں۔ ہندوستانی کھلاڑی نے ناکامورا کے خلاف کھیلے گئے میاچ میں پینتالیس چالوں کے بعدہار تسلیم کرلی۔ اس سے ان کی شطرنج کی عالمی درجہ بندی پر بھی اثر پڑا ہے۔ وہ تنزلی کے ساتھ آٹھویں مقام پر آگئے ہیں۔ ساتھ ہی ان پر گزشتہ دہائیوں میں سب سے نچلی رینکنگ پر بھی کھسکنے کا خطرہ بھی منڈلانے لگا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ناکارمورا ساڑھے پوائنٹ کے ساتھ سرفہرست مقام پر ہیں۔ جبکہ دیگر بازیاں ڈرا پر ختم ہوئیں۔ گیل فینڈ چارپوائنٹ کے ساتھ دوسرے‘ کارلسن اور آذربائیجان کے شخریار محمد یاروف ساڑھے تی پوائنٹ کے ساتھ مشترکہ تیسرے اور روس کے دمیتری آندریکن اور کروآنا تین پوائنٹ کے ساتھ مشترکہ پانچویں مقام پر ہیں۔ روس کے سرگئی کارلجی کن ڈھائی پوائنٹ کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہیں۔ جبکہ آنند روس کے الیگزینڈر مارو جو وچ اور ولادیمیر کرامنک دو پوائنٹ کے ساتھ مشترکہ آٹھویں مقام پر ہیں۔

نئی دہلی
(یو این آئی)
ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایش پر جاری معطلی کے سبب ہندوستانی کھلاڑی اور ایتھلیٹ چین میں اگست میں منعقد ہونے والے دوسرے ایشین یوتھ گیمس اور کوریا میں جون اور جولائی میں منعقد ہونے والے ایشیائی انڈور اور مارشل آرٹ کھیلوں میں ہندوستانی بینر کے تحت نہیں شرکت کرپائیں گے۔ معطل ہندوستانی ایسوسی ایشن کے کارگذار صدر وجے کمار ملہوترہ نے جمعرات کو یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ انٹرنیشل اولمپک ایسوسی ایشن نے ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایش کے تازہ ترین انتخابات ستمبر تک کرانے کی مہلت دی ہے۔ آئندہ برس ہونے والے ایشیائی کھیلوں اور دولت مشترکہ کھیلوں کے لئے انہیں کوئی پریشانی نہیں دکھائی دیتی لیکن فی الحال سب سیبڑا مسئلہ ایشین یوتھ گیمس اور ایشیائی انڈور اینڈ مارشل آرٹس کھیلوں کا ہے۔ دوسرے ایشیائی یوتھ گیمس کا انعقاد 16 تا چوبیس اگست ہونا ہے جبکہ کوریا میں چوتھے ایشیائی انڈور گیم 29 جون سے 6 جولائی تک منعقد کئے جائیں گے۔ ملہوترہ نے ایشین اولمپک فیڈریشن نے ا ن کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں اور ایتھلیٹوں کو ان مقابلوں میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ تاہم یہ بھی کہا ہیکہ ہندوستانی کھلاڑی معطلی کے سبب اپنی قومی پرچم کے تحت شرکت نہیں کرپائیں گے۔ ہندوستانی کھلاڑیوں اور ایتھلیٹوں کو ایسی صورت میں ایشین اولمپک فیڈریشن کے پرچم کو لینا ہوگا۔

جنوبی آفریقہ کی شکست پر کوچ کااظہار مایوسی
لندن
(یو این آئی)
جنوبی آفریقہ کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن نے چمپئنس ٹروفی کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں اپنی ٹیم کی شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی آفریقہ کی ٹیم چوکرس کہلانے کی ہی لائق ہے۔ انگلینڈ کے ہاتھوں بدھ کی رات سات وکٹ کی شکست کے ساتھ ہی جنوبی آفریقہ کی ٹیم چمپئنس ٹروفی سے باہر ہوگئی اور اس کا خطاب حاصل کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ میاچ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کرسٹن نے کہاکہ ہماری ٹیم چوکرس کہلانے کی لائق ہی ہے۔ کیونکہ ہم نے ایک بار پھر حریف ٹیم کے سامنے کمزور ثابت ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ حالانکہ یہ ایک ناگوار سچائی ہے لیکن ہمیں ہر بار اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جنوبی آفریقہ ٹیم کو اہم اور زیادہ دباؤ والے مقابلوں میں ہمیشہ مات کھانے کے لئے جانا جاتا ہے۔ ٹیم کے ساتھ چوکرس کا ٹھپہ کافی عرصے سے جڑا ہوا ہے جسے ایک بار انہوں نے خود سے الگ کرنے کا یقین دلایا تھا لیکن انگلینڈ کے خلاف یکطرفہ سیمی فائنل سے یہ ایک بار پھرثابت ہوگیا ہے ۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو عالمی چمپئن بنانے والے گیری کرسٹن نے کہاکہ انہیں چمپئنس ٹروفی میں اپنی ٹیم سے بہترین کارکردگی کی امید تھی۔ لیکن سیمی فائنل میں جس طرح سے بیاٹنگ لائن ناقص کارکردگی دکھائی اسے انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نیمزید کہاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان ان کے لئے باعث تشویش ہے۔ جب بھی ٹیم اس طرح کے بڑے مقابلوں میں کھیلتی ہے اس وقت اس طرح کی خامیاں اجاگر ہوجاتی ہیں۔ سیمی فائنل میاچ کے ساتھ ہی کرسٹن کا جنوبی آفریقہ ٹیم کے ساتھ کوچ کی شکل میں دو سال کا معاہدہ بھی ختم ہوگیا۔ کرسٹن نے ذاتی مصروفیات کے سبب ٹیم کی کوچنگ سے معذرت کی تھی۔ انہو ں نے کہاکہ وہ خود سے دریافت کررہے ہیں کہ کیوں وہ ٹیم کو اس طرح کی صورت حال میں چھوڑ کر جارہے ہیں۔ انہوں نیکہاکہ کھلاڑیوں نیاپنی غلطیوں سے سبق حاصل کیااور نہ ہی اپنی کارکردگی میں اصلاح کی۔ انہیں اس کا زندگی بھر افسوس رہے گا۔

آسٹریلیا نے فواد احمد کو ٹیم میں شامل کرنے کیلئے قانون میں ترمیم کی
آسٹریلوی کرکٹ سیلکٹر جان انوریٹی نے کہا ہے کہ پاکستانی ن اد لیگ سپنر فواد احمد کے اگلے ماہ شروع ہونے والی ایشس سیریز میں حصہ لینے کے امکانات روشن ہیں۔ تین سال پہلے سوات کی وادی میں طالبان کا کنٹرول تھا جسے ایک فوجی آپریشن کے ذریعے ختم کرایا گیا۔ پچھلے ہفتے آسٹریلوی قانون میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے سبب فواد احمد کی پاسپورٹ کی درخواست تیزی سینمٹائی جا سکے گی۔ آسٹریلوی سیلکٹر جان انویرٹی کے خیال میں دس جولائی سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے پہلے فواد احمد کو پاسپورٹ مل سکتا ہے اور پاسپورٹ ملنے کی صورت میں وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے کے اہل ہوں گے۔ اگر فواد احمد آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہیں تو وہ دوسرے پاکستانی ن اد آسٹریلوی ہوں گے جنہوں نے آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ اس سے پہلے عثمان خواجہ آسٹریلیا کی نمائندگی کر چکے ہیں اور اس ایشس سیریز کے لیے آسٹریلوی ٹیم کا حصہ ہیں۔ جان انویرٹی نے کہا ہے کہ فواد احمد کی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ وہ ایک ایسا نوجوان ہے جو کچھ سال پہلے سمجھتا تھا کہ پاکستان میں اسے تکلیف پہنچائی جا رہی ہے۔ وہ آسٹریلیا آتا ہے جہاں اس نے کرکٹ کھیلنی شروع کی۔ لوگوں نے دیکھا کہ وہ ایک اچھا لیگ سپنر ہے اور وہاں سے اس کی کہانی شروع ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں نے فواد احمد کو ایشس سیریز میں آسٹریلوی ٹیم کا حصہ بنانے کی مخالفت کی ہے۔ البتہ جان انویرٹی کے مطابق فواد احمد کی شمولیت کے فیصلے پر عوامی ردعمل انتہائی مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آسٹریلوی معاشرے کو یکجا کرنے کے لیے بھی ایک اچھا قدم ہو گا۔ جان انویرٹی نے کہا کہ اگر فواد احمد کو پہلے ٹیسٹ کے لیے منتخب کر لیا جاتا ہے تو وہ اپنے مخصوص حالات کی وجہ سے انتہائی پریشر میں ہو گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بطور ٹیم فواد احمد کی حفاظت کریں تاکہ وہ کھیل پر مکمل توجہ مرکوز کر سکے۔

فواد احمد کو ایشس سیریز میں موقع ملنے کا امکان
آسٹریلیا نے فواد احمد کو ٹیم میں شامل کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کی آسٹریلوی کرکٹ سیلکٹر جان انوریٹی نے کہا ہے کہ پاکستانی ن اد لیگ سپنر فواد احمد کے اگلے ماہ شروع ہونے والی ایشس سیریز میں حصہ لینے کے امکانات روشن ہیں۔ پاکستان کے علاقے سوات سے تعلق رکھنے والے اکتیس سالہ فواد احمد نے تین سال پہلے اس بنیاد پر آسٹریلیا میں سیاسی پناہ حاصل کی تھی کہ طالبان کے ہاتھوں ان کی جان کو خطرہ ہے۔ تین سال پہلے سوات کی وادی میں طالبان کا کنٹرول تھا جسے ایک فوجی آپریشن کے ذریعے ختم کرایا گیا۔ پچھلے ہفتے آسٹریلوی قانون میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے سبب فواد احمد کی پاسپورٹ کی درخواست تیزی سینمٹائی جا سکے گی۔ آسٹریلوی سیلکٹر جان انویرٹی کے خیال میں دس جولائی سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے پہلے فواد احمد کو پاسپورٹ مل سکتا ہے اور پاسپورٹ ملنے کی صورت میں وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے کے اہل ہوں گے۔ اگر فواد احمد آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہیں تو وہ دوسرے پاکستانی ن اد آسٹریلوی ہوں گے جنہوں نے آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ اس سے پہلے عثمان خواجہ آسٹریلیا کی نمائندگی کر چکے ہیں اور اس ایشس سیریز کے لیے آسٹریلوی ٹیم کا حصہ ہیں۔ فواد احمد نے تین سال قبل آسٹریلیا میں پناہ حاصل کی جان انویرٹی نے کہا ہے کہ فواد احمد کی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ وہ ایک ایسا نوجوان ہے جو کچھ سال پہلے سمجھتا تھا کہ پاکستان میں اسے تکلیف پہنچائی جا رہی ہے۔ وہ آسٹریلیا آتا ہے جہاں اس نے کرکٹ کھیلنی شروع کی۔ لوگوں نے دیکھا کہ وہ ایک اچھا لیگ سپنر ہے اور وہاں سے اس کی کہانی شروع ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں نے فواد احمد کو ایشس سیریز میں آسٹریلوی ٹیم کا حصہ بنانے کی مخالفت کی ہے۔ البتہ جان انویرٹی کے مطابق فواد احمد کی شمولیت کے فیصلے پر عوامی ردعمل انتہائی مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آسٹریلوی معاشرے کو یکجا کرنے کے لیے بھی ایک اچھا قدم ہو گا۔ جان انویرٹی نے کہا کہ اگر فواد احمد کو پہلے ٹیسٹ کے لیے منتخب کر لیا جاتا ہے تو وہ اپنے مخصوص حالات کی وجہ سے انتہائی پریشر میں ہو گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بطور ٹیم فواد احمد کی حفاظت کریں تاکہ وہ کھیل پر مکمل توجہ مرکوز کر سکے۔

ساؤپالو
(یو این آئی)
دنیا کے عظیم فٹبال کھلاڑی پیلے نے برازیل کے باشندوں سے اپیل کی ہیکہ ملک میں جاری کنفیڈریش کپ فٹبال ٹورنمنٹ کے درمیان احتجاجی مظاہرے نہ کریں۔ واضح رہے کہ برازیل میں اس وقت کنفیڈریش کپ فٹبال ٹورنمنٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے جبکہ سال2014ء میں عالمی کپ فٹبال ٹورنمنٹ کا انعقاد کیا جاناہے۔ برازیل میں مظاہرے پورے ملک میں بدعنوانی اور ناقص ڈھانچہ بندی کے خلاف جگہ جگہ مظاہرے کررہے ہیں۔ اس ٹورنمنٹ کے درمیان ملک میں تقریباً چھ لاک سیاحوں کے آنے کا امکان ہے۔ ایسے میں انٹرنیشنل ٹورنمنٹ کنفیڈریشن کپ کے دوران ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے سبب عالمی کپ فٹبال ٹورنمنٹ کی تیاریوں پربھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔پیلے نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ وقت میں برازیل میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اسے فراموش کردینا چاہئے ۔علاوہ ازیں ہمیں جاری احتجاجی مظاہروں کو بھی بھلادینا چاہئے اور صرف یہ یاد رکھنی چاہئے کہ ہماری ٹیم برازیل کس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنا پورا دھیان صرف فٹبال تک مرکوز رکھنی چاہئے اور پانی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ دوسری جانب ملک میں ناقص ڈھانچہ بندی اور سرکاری ذرائع نقل و حمل کے کرائے میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں نے ملک کے دوشہروں ریوڈی جنیرو اور شاؤپالو میں اپنے احتجاجی مظاہروں میں پیلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک برازیلی باشندے نے فیس بک پر تحریر کیا ہے کہ پیلے ملک کے عظیم کھلاڑی ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ ملک کا ایک عام آدمی کیسے اپنی زندگی گذربسرکررہا ہے۔ وہ کیسے یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں سب کچھ بھول جانا چاہئے۔ مظاہرین نے پیلے کو مشورہ دیا ہیکہ پیلے کو سرکاری اسپتال جانا چاہئے ۔ بس میں سفر کرنا چاہئے اور انہیں حقیقی صورتحال کا پتہ لگانا چاہئے۔ سب سے پہلی بات انہیں اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔

نیویارک
(یو این آئی)
امریکہ کی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی سیرینا ولیمس ایک میگزین میں ہنگامہ خیز آبروریزی معاملے پر اپنے تبصرے کو لے کر تنقید کے نشانے پر آگئیں ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنے بیان سے متعلق مانگنی پڑی ہے۔ ومبلڈن کی تیاریوں میں مصروف سیرینا نے حال ہی میں رولنگ اسٹون میگزین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ایک 16 لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے پر بیان جاری کیا تھا۔ گزشتہ مارچ شراب کے نشے میں ہونے کا فائدہ اٹھا کر اس متاثرہ لڑکی کا ہائی اسکول امریکن فٹبال ٹیم کے 2کھلاڑیوں نے زنا بالجبر کیا تھا۔ سیرینا نے اہو یو میں اس واقعہ پر کہاکہ وہ اس لڑکی کو قصوروار نہیں ٹھہرارہی ہیں لیکن 16 سال کی عمر میں اس لڑکی کو شراب نہیں پینی چاہئے۔اس کے اہل خانہ اس بات کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔ سیرینا ولیمس نے اس لڑکی کے کردار پر بھی سوال اٹھائے تھے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے 16 مرتبہ کی گرینڈ سلیم فاتح نے اپنے بیان پر معافی مانگی ہے۔ سیرینا نے کہاکہ اس واقعے میں جو کچھ بھی ہوا وہ ا ن کے لئیباعث حیرت ہے اور نہ صرف مایوس بلکہ دکھی ہیں۔ 16 سال کی عمر میں ان لڑکی کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ ڈراؤنا ہے۔ یہ دونوں ہی خاندانوں کے لئے افسوس کی بات ہے ۔ جس میں متاثرہ اور ملزم دونوں کے ہی خاندان شامل ہیں۔ امریکی ٹینس اسٹار کھلاڑی نے کہاکہ وہ متاثرہ لڑکی کے خاندان کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور وہ رولنگ اسٹون میں بھی شاید اپنے بیان سے بھی دکھی ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ یہ ان کا کسی کے جذبات کے ساتھ کھیلنے یا ٹھیس پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا۔ اگر کسی کو اس سے ٹھیس پہنچی ہے تو اس کے لئے معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ ایک عرصہ سے خواتین کے حقوق کی تحفظ کے لئے آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ وہ آئندہ بھی وہ خواتین کی حمایت کیلئے اپنابھرپور تعاون دیں گی۔

انگلش کپتان کو چمپئنس ٹروفی جیت لینے کا یقین
لندن
(یو این آئی)
چمپئنس ٹروفی کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی آفریقہ کو شکست دے کر فائنل میں داخلہ حاصل کرنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان الیسٹیر کک نے اپنی ٹیم کی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا ہے سکہ اس بار ٹورنمنٹ کی ٹروفی انگلینڈ کے ہاتھ میں ہوگی۔ جنوبی آفریقہ کو 7 وکٹ سے شکست دینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کک نے کہاکہ اتوار کو کھیلے جانے والے فائنل مقابلے میں انگلینڈ کے کھلاڑی اپنی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیں گے۔ فائنل مقابلے میں جیت کے ساتھ چمپئنس ٹروفی انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے ہاتھوں میں ہوگی۔ انہوں نیکہا کہ انہیں اپنی ٹیم کی ساتھیوں پر پورا بھروسہ ہے۔انگلش کھلاڑی اس کارنامے کو انجام دے سکتے ہیں۔ کک نے کہاکہ فائنل میں پہنچ کر ہر ٹیم اپنی صد فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہے اور انگلینڈ نے بھی اس وقت اپنے آپ کو ثابت کردیا ہے۔ حالانکہ گھریلو میدان اور گھریلو شائقین کے سامنے کھیلنا کافی مشکل ہے۔ اس سے کھلاڑیوں پر غیر ضروری دباؤ آجاتا ہے۔ لیکن انگلش کھلاڑیو ں نے دباؤ کے ساتھ ساتھ حریف کھلاڑیوں پر قابو پانے پر کوئی غلط نہیں کی۔ انہو ں نے کہاکہ فائنل میں داخلہ حاصل کرنا انگلش ٹیم کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے اس کے لئے بہت زیادہ پریکٹس اور محنت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2004 میں انگلینڈ کی ٹیم نے فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا اور اس کے بعد سے وہ اس مرحلے تک نہیں پہنچ سکے۔ لیکن انہیں اب پورا بھروسہ ہے کہ اس بار وہ خطاب حاصل کریں گے۔

Confederations Cup: Italy go for semi-finals

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں