نکسلائٹ مسئلہ پر حکومت اور کانگریس میں اختلافات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-31

نکسلائٹ مسئلہ پر حکومت اور کانگریس میں اختلافات

قبائلی امور کے وزیر کشور چندر دیو نے آج مخالف ماوسٹ لشکر سلوا جوڈم کو ناپاک حکمت عملی قرار دیا ہے جس سے ماؤ نوازوں سے نمٹنے کے بارے میں کانگریس میں اختلافات کا اظہار ہوتا ہے۔ نکسلائٹس نے گذشتہ ہفتہ چھتیس گڑھ میں ایک خطرناک حملہ کرتے ہوئے پارٹی کی ریاستی قیادت کا صفایا کردیا تھا۔ دیو نے خبردار کیا کہ اگر نکسلائٹس کے مسئلہ کو محض نظم و قانون کے مسئلہ کے طورپر دیکھا گیا تو قوم بدترین نتیجے دیکھے گی۔ انہوں نے ایک ایسے وقت یہ بات کہی جب چند دن قبل ہی ان کے رفیق مرکزی وزیر دیو نے کہاکہ حملہ میں ہلاک کانگریس لیڈر مہندر کرما کی جانب سے تشکیل شدہ سلواجوڈم سے عوام بری طرح متاثر ہوئے تھے جو بے قصور قبائلی تھے۔ یہ افراد سکیورٹی فورسس اور ماؤ نوازوں کے درمیان پس کر رہ گئے تھے اور یہ سایہ اب بھی ان کا تعاقب کرہا ہے۔ پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے دیو نے جو خود بھی ایک قبائلی ہیں نکسلائٹس سے نمٹنے کے لئے فروج کو تعینات کرنے کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہاکہ فضائی طاقت اور فوج دشمن کا مقابلہ کرنے کیلئے ہے ہمارے ہی شہریوں سے لڑنے کیلئے نہیں۔ آپ ایک ماوسٹ کو کس طرح پہچانیں گے۔ اس سے خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔ انہوں نے کہانکسلائٹس کا مسئلہ ایک سماجی و معاشی مسئلہ ہے۔ یہ پوچھے جانے پر آیا سلواجوڈم ایک ناقص یا ناکام حکمت عملی تھی انہوں نے کہاکہ یہ ایک ناپاک حکمت عملی تھی۔ نکسلائٹس کے خلاف پارٹی کے سخت موقف کا اشارہ دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان بھکت چرن داس نے بھی مرکزی وزیر جئے رام رمیش کے اس موقف کی توثیق کی کہ ماونواز دہشت گرد ہیں۔ داس نے جو چھتیس گڑھ سے متعلق اے آئی سی سی کے سکریٹری بھی ہیں صحافیوں کو بتایاکہ میں جئے رام رمیش کے اس خیال کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ اس خیال میں دم ہے۔ رمیش نے ماؤ نوازوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تھا کہ وہ دہشت گرد ہیں۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ سونیا گاندھی نے کچھ عرصہ پہلے نکسلائٹس کو گمراہ نوجوان قرار دیا تھا اور اب انہیں دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے، داس نے کہاکہ وقت گذرنے کے ساتھ ماؤ نوازوں کا رنگ بھی بدل گیا ہے انہوں نے اس الزام کو دہرایا کہ ماؤ نواز اور بی جے پی ایک دوسرے کے مقاصد پورا کرنے کیلئے مل کر کام کررہے ہیں۔ اس دوران مرکزی وزیر سچن پائلٹ نے کہاکہ نکسلائٹس کے ساتھ آہنی پنجہ سے نمٹنا چاہئے اور کسی کو ہندوستانی ریاست کی طاقت کے بار ے میں غلط اندازہ قائم نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے چھتیس گڑھ کانگریس قائدین کی حالیہ ہلاکتوں کو سفاکانہ قتل قراردیا۔

Chhattisgarh Naxal Attack: Congress claims government knew about it

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں