ہنگری اور جرمنی میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-10

ہنگری اور جرمنی میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری

یورپ کا گذشتہ 10 سال کا بدترین سیلاب شمالی جرمنی پر بھی اثر انداز ہوگیا۔ دریائے ایلب میں طغیانی آجانے سے وسیع قطعات اراضی زیر آب آگئے اور ہزاروں افراد اپنے گھروں کا تخلیہ کرنے پرمجبور ہوگئے۔ دریائے ایلب طغیانی آجانے کے بعد شمالی سمندر کی سمت بہنے لگا ہے۔ ریاست سیکسنی اینہالٹ میں صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ دریا کی سطح آب خطرے کا نشان پار کرچکی ہے۔ 2002ء میں بڑا سیلاب آیاتھا لیکن اُس وقت بھی دریا کی سطح آب اس نشان تک نہیں پہنچی تھی جتنی اب ہے۔ جرمن فوج کے ہزاروں فوجی ان سینکڑوں رضاکاروں میں شامل ہوگئے جو سیلاب سے متاثرہ افراد کو بچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ دریا کے کناروں پر ریت کے تھیلے جمادئے گئے تاکہ سیلاب سے مزید تباہی نہ پھیل سکے۔ ریاستی دارالحکومت میجبرگ میں 3ہزار افراد کا نشیبی علاقوں سے تخلیہ کروادیا گیا، کیونکہ یہاں دریا کی سطح آب 7.4 میٹر تک پہنچ چکی ہے اور ان علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ عہدیداروں نے شہر کے ایک اور علاقہ سے ہزاروں افراد کا ان کے گھروں سے تخلیہ کرواکر انہیں محفوظ بلند مقامات پر پہنچادیا۔ شہر میں برقی سربراہی منقطع کردی گئی تاکہ برقی شاک سے اموات واقع نہ ہوسکیں۔ سیلابی پانی بڑی شاہراہوں پر بھی جمع ہونا شروع ہوگیا ہے۔ بڈا پسٹ سے اے ایف پی کی اطلاع کے بموجب ہنگری کے سیلاب کا سامنا کرنے کیلئے فوج کو چوکس کردیا گیا ہے جبکہ وسطی یورپ میں گذشتہ 10سال کا بدترین سیلاب آچکا ہے اور اب شمال مغرب کی سمت یعنی ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ کی سمت پیشرفت کررہا ہے۔ تاحال ہنگری سے کسی کا تخلیہ نہیں کروایا گیا، کیونکہ اس سے عوام میں انتشار پھیل جانے کا خدشہ ہے۔ سیلاب کی وجہہ سے کسی کے ہلاک یا شدید زخمی ہونے کی تاحال طلاع نہیں ملی ہے۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب دریا کنارے کے قصبوں اور دیہاتوں سے تقریباً ایک ہزار افراد کا تخلیہ کروایا گیا ہے اور 60 لاکھ ریت کے تھیلے دریا کے کنارے جمادئیے گئے ہیں تاکہ سیلابی پانی شہر میں داخل نہ ہوسکے۔ پیش قیاسی کے بموجب دریا میں سطح آب 8.95 میٹر بلندی تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی بلندی پہلے ہی 8.83 میٹر ہوچکی ہے۔

Central Europe under water: Floods wreak havoc in Germany and Hungary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں