آخری اطلاعات کے مطابق ان کا استعفیٰ بی۔جے۔پی نے قبول نہیں کیا ہے۔
اڈوانی کے استعفی نامہ کا متن درج ذیل ہے :
ڈئر شری راج ناتھ سنگھ جی ،
میں نے اپنی تمام زندگی جن سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے کام کرتے ہوئے نہایت فخر اور لامتناہی سکون حاصل کیا ہے۔
کچھ عرصہ سے پارٹی کے موجودہ طریقہ کار یا اس کے غالب رجحان سے مصالحت اختیار کرنا میرے لیے مشکل ہو گیا ہے۔ مجھے احساس ہوتا ہے کہ یہ وہ مثالی جماعت نہیں رہی جس کی تخلیق میں ڈاکٹر مکرجی ، دین دیال جی ، ناناجی اور واجپئی جی کا ہاتھ رہا ہے اور جن کے پیش نظر صرف وطن اور ہموطنوں کی خدمت کا لازوال جذبہ رہا تھا۔ جبکہ ہمارے زیادہ تر موجودہ قائدین کے نزدیک اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل ہی واحد مقصد رہا ہے۔
لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی کے تین مرکزی عہدوں بنام قومی تنظیم ، پارلیمانی بورڈ اور الکشن کمیٹی سے مستعفی ہو جاؤں۔ اس خط کو میرا استعفیٰ نامہ تصور کیا جائے۔
آپ کا مخلص
ایل۔کے۔ایڈوانی
(اردو ترجمہ : تعمیر نیوز)
Full text of LK Advani's resignation letter
Dear Shri Rajnath Singhji,
All my life I have found working for the Jana Sangh and the Bharatiya Janata Party a matter of great pride and endless satisfaction to myself.
For some time I have been finding it difficult to reconcile either with the current functioning of the party, or the direction in which it is going. I no longer have the feeling that this is the same idealistic party created by Dr Mookerji, Deen Dayalji, Nanaji and Vajpayeeji whose sole concern was the country, and its people. Most leaders of ours are now concerned just with their personal agendas.
I have decided, therefore, to resign from the three main fora of the party, namely, the National Executive, the Parliamentary Board, and the Election Committee. This may be regarded as my resignation letter.
Yours Sincerely
LK Advani
Miffed over Modi, Advani quits all posts in BJP
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں