بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر واقعہ کی تردید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-08

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر واقعہ کی تردید

دہلی سلسلہ وار دھماکہ 2008ء کے ملزم و انڈین مجاہدین کے مبینہ کارکن محمد سیف نے آج احمد آباد کی سابرمتی جیل سے جہاں وہ محروس ہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ بٹلہ انکاونٹر کا واقعہ دراصل پیش ہی نہیں آیا تھا یہ ایک فرضی کہانی گھڑی گئی ہے۔ انہوں نے اس کیس میں گرفتار کئے گئے واحد ملزم شہزاد احمد کی دفاع میں بطور گواہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ انہیں بندوق کی نال پر گرفتار کرلیا گیا۔ ایڈیشنل سیشن جج راجن کمار شاستری کی عدالت میں بیان دیتے ہوئے محمد سیف نے کہاکہ بٹلہ ہاوز کے فلیٹ نمبر 108، L-18 میں میرے علاوہ محمد عاطف، امین، محمد سجاد، عارض خان عرف جنید اور شہزاد احمد کے رہائش پذیر ہونے کی اطلاع بھی غلط ہے۔ ہم نے پولسے پر فائرنگ بالکل نہیں کی اور نہ ہم میں کسی نے انسپکٹر موہن چندر شرما کو ہلاک کیا جب کہ دہلی پولیس کے موہن چند شرما اسی مقام پر گولی لگنے سے ہلاک ہوئے تھے۔ محمد سیف نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ وہ اور سجاد و عاطف کمرہ میں سوئے ہوئے تھے کہ پولیس نے حالت نیند میں انہیں بندوق کی نال پر گرفتار کرلیا۔ اس وقت باہر فائرنگ ہورہی تھی۔ ہمارے چہرہ پر سیاہ نقاب ڈال دیا گیا اور ہتھکڑیاں پہناتے ہوئے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ 13ستمبر کے سلسلہ وا بم دھماکوں کے بعد پولیس نے یہ دھاوا کرتے ہوئے جامعہ نگر کے فلیٹ سے محمد سیف اور دیگر مسلم نوجوانوں کوگرفتار کرلیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ محمد سیف نے خودسپردگی کی تھی اور دھماکہ میں ملوث ان کے ساتھیوں کے بارے میں پولیس کو اطلاع فراہم کی تھی۔ میں نے اپنے بیان میں دھماکہ کے دیگر ملزمین کے بارے میں پولیس کو کچھ نہیں بتایا اور نہ ہی اس کا اعتراف کیا کہ انڈین مجاہدین سے میرے روابط تھے۔

Batala House encounter case denied

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں