بشار الاسد کو 2014 الیکشن تک برسر اقتدار رہنا چاہیے - روحانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-19

بشار الاسد کو 2014 الیکشن تک برسر اقتدار رہنا چاہیے - روحانی

ایران کے نو منتخب صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد کو 2014ء کے آخر تک برسر اقتدار رہنا چاہئے۔ انہوں نے عالمی پابندیوں سے گلو خلاصی کیلئے اپنی ملک کے نیوکلیر پروگرام کو زیادہ شفاف بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ حسن روحانی نے اپنے انتخاب کے بعد کل تہران میں اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں کہاکہ شامی عوام کو اپنی حکومت کے بارے میں فیصلہ کرنے دیا جائے اور دنیا شام کی سلامتی اور استحکام کیلئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہاکہ خطے کے ممالک اور خاص طورپر سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کئے جائیں گے۔ انہوں نے اپنی خارجہ پالیسی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہاکہ وہ دنیا کے ساتھ ایران کے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اعتدال پسندی پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ "ہم جوہری پروگرام میں مزید شفافیت لانے کو تیار ہیں اور دنیا پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اقدامات اور سرگرمیاں بین الاقوامی قواعدو ضوابط اور میکانزم کے تحت ہی چل رہی ہیں"۔ بین الاقوامی پابندیوں کے نتیجہ میں زبوں حال ایرانی معیشت کو بحال کرنے کیلئے انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں بتدریج اقدامات کئے جائیں گے اور ملک میں بے روزگاری کو ختم کرنے اصلاحات کی جائیں گی۔ روحانی جمعہ کو صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے ہی میں 50فیصد سے زیادہ ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ موجودہ صدر احمدی نژاد کی جگہ اگست میں اقتدارسنبھالیں گے ، جن کی ماضی میں خارجہ پالیسی کے وہ شدید ناقد رہے ہیں۔ حسن روحانی نے کہاکہ ایران اپنے نیوکلیر پروگرام پر زیادہ شفافیت دکھانے کیلئے تیار ہے لیکن یورانیم کی افزودگی بند نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں تہران پر عائد پابندیاں غیر منصفانہ ہیں۔ ایرانی صدر کے پاس محدود اختیار ہوتا ہے اور اہم پالیسی فیصلے رہبر اعلیٰ آیت اﷲ علی خامنہ ای کرتے ہیں۔ روحانی نے کہا "ہمارا نیوکلیر پروگرام مکمل شفاف ہے، لیکن ہم مزید شفافیت دکھانے اور دنیا پر واضح کرنے تیار ہیں کہ ایران کے اقدامات بین الاقوامی قانون کے دائرے کے اندر ہیں"۔ تاہم انہوں نے زوردیا کہ وہ یورانیم کی افزودگی روکنے کی مخالف کریں گے، جو ایران اور مغرب کے درمیان تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

Hassan Rouhani, said that Syrian President Bashar al-Assad should stay in power until 2014

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں