بی سی سی آئی سکریٹری اور خازن مستعفی - صدر پر دباؤ میں اضافہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-01

بی سی سی آئی سکریٹری اور خازن مستعفی - صدر پر دباؤ میں اضافہ

کرکٹ کنٹرول بورڈ کے صدر این سرینواسن کی مشکلات میں آج اس وقت اضافہ ہوگیا جب کہ بورڈ کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے اپنے عہدوں سے استعفے پیش کردئیے۔ اس طرح مسٹر سرینواسن پر خود بھی اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے پیش نظر استعفے کیلئے دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ یہ اشارے مل رہے ہیں کہ بورڈ کے دیگر سینئر عہدیدار بھی استعفے پیش کرتے ہوئے سرینواسن پر علیحدگی کیلئے دباؤ ڈالیں گے۔ ڈرامائی تبدیلیوں کے دن آج بی سی سی آئی کے سکریٹری سنجے جگدلے اور خازن اجئے شر کے نے اپنے استعفیٰ مسٹر سرینواسن کو روانہ کردئے اور کہاہے کہ حالیہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہہ سے وہ بہت تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں دباؤ کے آگے جھکتے ہوئے مسٹر سرینواسن نے بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔ انہوں نے یہ اطلاع عام ہونے کے چند ہی گھنٹوں میں ورکنگ کمیٹی اجلاس کی طلبی کا اعلان کیا جس میں ادعا کیا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئی پی ایل کے آغاز ہی میں ان کے داماد گروناتھ میاپن کو سٹہ بازوں سے دور رہنے کا انتباہ دیا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ مسٹر جگدلے چینائی سوپر کنگس ٹیم کے پرنسپل، گروناتھ میاپن اور چینائی سوپر کنگس ٹیم کی مالک کمپنی انڈیا سمنٹس (جو سرینواسن چلاتے ہیں) کے رول کے تعلق سے تحقیقات کیلئے جو 3رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اس کے بھی رکن ہیں۔ انہوں نے اس تحقیقاتی کمیٹی سے بھی علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مسٹر جگدلے سے جب سوال کیا گیا کہ آیا انہوں نے اس کمیٹی میں برقراری کا فیصلہ کیا ہے مسٹر جگدلے نے کہاکہ انہوں نے ان تحقیقات کا حصہ رہنے سے بھی معذوری کا اظہار کرلیا ہے۔ یہ قیاس آرائیاں بھی شدت اختیار کرتی جارہی ہیں کہ بی سی سی آئی کے جوائنٹ سکریٹری انوراگ ٹھاکر اور 5نائب صدور بھی کل تک اپنے استعفیٰ پیش کردیں گے تاکہ مسٹر سرینواسن پر دباؤ ڈالا جاسکے کہ وہ اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ مسٹر سرینواسن نے اب تک اپنے استعفیٰ کا امکان مسترد کردیا ہے اور ان کا ادعا ہے کہ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔ بورڈ کے 5نائب صدور میں ارون جیٹلی، نرنجن شاہ، سدھیر دبیر، چتراک مترا اور شیولال یادو شامل ہیں۔ تاہم مسٹر چتراک مترا نے تردید کی کہ وہ استعفیٰ کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ مستعفی ہونے کا منصوبہ نہیں رکھتے اور نہ ان پر کوئی دباؤ ہے۔ آج دن میں مسٹر جگدلے، مسٹر شرکے اور مسٹر انوراگ ٹھاکر نے مسٹر سرینواسن کو فون کرتے ہوئے ان پر زور دیا تھا کہ وہ آج شام تک ہی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کریں ورنہ وہ مستعفی ہوجائیں گے۔ اپنے استعفیٰ کیلئے دباؤ کو دیکھتے ہوئے مسٹر سرینواسن نے بورڈ کی کل اختیارات والی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی طلبی کا فیصلہ کیا ہے جس میں آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کی وجہہ سے پیدا ہوئے بحران پر غور کیا جائے گا۔ ورکنگ کمیٹی تاہم سرینواسن کو ان کے عہدہ سے علیحدگی نہیں کرسکتی اور صرف دباؤ میں اضافہ کرسکتی ہے۔ بورڈ کی جنر ل باڈی ہی ایسا کرسکتی ہے وہ بھی اس صورت میں تمام ریاستوں کی اسوسی ایشنس کے ارکان موجود رہیں۔ اس دوران ممبئی پولیس کے ذرائع نے ادعا کیا ہے کہ سٹہ بازی کے الزام میں گرفتار سرینواسن کے داماد گروناتھ میاپن نے ان سے پوچھ تاچھ کے دوران اعتراف کیا ہے کہ اے آئی پی ایل کے ابتدا ہی سے آئی سی سی کی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ وہ مشتبہ کرداروں سے دور رہیں۔ انہوں نے کہاکہ گروناتھ نے اپنے اقبالی بیان میں لفظ بوکی کا استعمال نہیں کیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ میاپن نے وندو داراسنگھ سے ابتداء میں کہا تھا کہ وہ احتیاط برتیں کیونکہ انہیں (میاپن) کو خبردار کیا گیا ہے۔ وندو داراسنگھ بھی اس کیس میں گرفتار ہیں۔ ذرائع نے اینٹی کرپشن اور سکیورٹی یونٹ کے اس عہدیدار کے نام کا انکشاف کرنے سے گریز کیا جس نے میاپن کو خبردار کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم ابھی میاپن کے بیان کی تحقیقات کررہے ہیں اور اس معاملہ کو آئی سی سی سے رجوع کیا جائے گا اورفی الحال ہم میاپن کی جانب سے جو نام بتایا گیا ہے کہ اس کا پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ کرائم برانچ کے ذرائع نے کہاکہ کسی بھی مرحلہ پر میاپن کے تعلق سے کرکٹ کنٹرول بورڈ کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اینٹی کرپشن اور سکیورٹی یونٹ نے میاپن سے راست بات چیت کی تھی جبکہ بی سی سی آئی کو اس تعلق سے کواطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ذرائع نے کہاکہ میاپن سے جب سوال کیا گیا کہ ان کو یہ انتاہ کیوں دیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ ہوسکتا ہے کہ وندوداراسنگھ اور کچھ بوکیوں کی موجودگی کی وجہہ سے ایسا کیا گیا ہو۔ روابطہ کئے جانے پر سرینواسن نے کہاکہ بی سی سی آئی کو گروناتھ یا کسی اور مشتبہ فرد کے تعلق سے آئی سی سی نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی۔ اس نے بورڈ میں بھی اس تعلق سے معلومات کرلی ہیں اور کسی کو بھی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنی جانب سے اس مسئلہ پر لب کشائی سے گریز کیا ہے۔ آئی سی سی کے ترجمان نے کہاکہ کونسل کی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے بی سی سی آئی او ہندوستانی پولیس کو تحقیقاتی عمل میں مکمل تعاون فراہم کیا جارہا ہے۔

Pressure mounts on Srinivasan as BCCI secretary, treasurer resign

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں