رہائی منچ کا دھرنا پانچویں دن بھی جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-27

رہائی منچ کا دھرنا پانچویں دن بھی جاری

دہشت گردی کے الزام میں جیل میں بند خالد مجاہد کی پولیس حراست میں موت اور درج ہوئے مقدمہ میں کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہہ سے طارق قاسمی کے گھر والے پہلے سے زیادہ خوف زدہ ہیں۔ اس بات کا انکشاف ان کے چچا نے رہائی منچ کے دھرنے کے دوران کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جب پولیس افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے تو ان کے خلاف ابھی تک نہ تو کوئی کارروائی ہوتی ہے اور نہ ہی ان کی گرفتاری۔ رہائی منچ کے بے مدتی دھرنا کے پانچویں دن طارق قاسمی کے چچا شامل ہوئے انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ جس طرح سے خالد کو سماعت کے دوران موت کی نیند سلادیا گیا، ان کے بھتیجے کے ساتھ بھی کوئی انہونی ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے انڈین مسلم لیگ کے صدر محمد سلیمان نے کہاکہ حکومت کے اشارہ پر خالد کی موت پر مطاہرہ کرنے والے مسلم وکلاء کی پٹائی کی جارہی ہے اور اب سماج وادی پارٹی حامی وکلاء ان کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فیض آباد میں ہوئے فساد کے موقع پر جن پولیس افسران کوہٹایا تھا ان کو بحال کردیا گیاہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سماج وادی پارٹی وہ کام کرنا چاہتی ہے جو کام بی جے پی نہیں کرسکی۔ اس کے علاوہ پیس پارٹی کے لیڈر مسعود ریاض نے بھی مطالبہ کیا کہ خالد کے قتل میں نامزد ہوئے پولیس افسران کو جلد ازجلد گرفتار کیا جائے۔ بارہ بنکی سے آئے صوفی عبیدالرحمان نے کہاکہ خالد کی موت میں شامل پولیس اہلکاروں کو حکومت بچانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خالد کی لڑائی میں سبھی کو شامل ہونا چاہئے۔ اس موقع پر رہائی منچ کے کنوینر محمد شعیب ایڈوکیٹ نے کہاکہ ایک طرف تو حکومت بے گناہوں کے خلاف درج مقدمے واپس لینے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب پارٹی سے وابستہ وکیل ملزمان کی ضمانت درخواست پر رخنہ ڈالتے ہیں۔ جس سے سماج وادی کا دوہرا چہرہ اجاگر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دھرنے کو بے گناہوں کے دہشت گردی کے الزام میں جیلوں میں بند نوجوانوں کے واقعات پر ناٹک لکھنے والے راجیش کمار نے کہاکہ مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں صرف پریشان ہی نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ان کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں