Bilateral ties will suffer if no peace on border, PM tells Li Keqiang
چین کو ایک ٹھوس پیغام دیتے ہوئے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنے علاقوں میں حالیہ چینی مداخلت پر ہندوستان کی تشویش سے واقف کروایا اور اپنے ہم منصب لی گیانگ سے کہاکہ سرحد پر امن اور استحکام کے بغیر باہمی تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔ دونوں قائدین کے درمیان ایک گھنٹہ طویل بات چیت ہوئی۔ 2ماہ قبل وزیراعظم بننے کے بعد 57سالہ لی گیانگ کا یہ پہلا بیرونی دورہ ہے۔ مہمان قائد نے یہاں منموہن سنگھ سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے اہم قائدین بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سرحدی متنازعہ کے بشمول متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب کہ تقریباً ایک ماہ قبل ہی چینی فوج دراندازی کرتے ہوئے ہندوستان میں 19کلو میٹر کے علاقے تک داخل ہوگئی تھی اور اس مسئلہ کو 2ہفتے قبل ہی حل کیاگیا ہے۔ منموہن سنگھ نے چین کی جانب سے جوں کا توں موقف کی خلاف ورزی کرنے پر ہندوستان کی تشویش سے مہمان قائد کو واقف کرادیا ہے۔ منموہن سنگھ نے ترجیحی بنیاد پر دیگر مسائل کو بھی پیش کیا جن میں دریائے برہم پترا کے بہاؤ کا سلسلہ بھی شامل ہے۔ دریائے برہم پترا کے بہاؤ پر نظر رکھنے مشترکہ میکانزم پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ برہم پترا تبت سے ہندوستان میں بہتی ہے۔ ہندوستان نے برہم پترا کے بالائی علاقوں پر بیجنگ کی جانب سے متعدد ٹیمس کی تعمیر پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ منموہن سنگھ نے باہمی تجارتی خسارہ کی یکسوئی کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ چین کو ہوگا۔ ہندوستان ہمیشہ ہی چین پر اس بات کیلئے زور دے رہا ہے کہ وہ چین کی مارکٹ میں ہندوستانیوں کے داخلوں کے امکانات میں اضافہ کرے۔ 2012ء میں باہمی تجارت 66بلین ڈالر تھی جبکہ 2011ء میں یہ اعداد شمار 74 بلین ڈالر تک پہنچ چکے تھے۔ دونوں ممالک نے 2015ء تک باہمی تجارت کو 100 بلین ڈالر تک پہنچانے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ ڈنر کے بعد دونوں کے درمیان یہ اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ڈنر میں یوپی اے صدرنشین سونیا گاندھی، کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی، اپوزیشن لیڈر سشما سوراج، بی جے پی قائد ارون جیٹلی اور سی پی ایم کے جنرل سکریٹری پرکاش کرت نے شرکت کی تھی۔ چین کی جانب سے سرحدی دفاعی تعاون معاہدہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ دونوں قائدین کی اس ملاقات میں ہندوستان کی جانب سے وزیر خارجہ سلمان خورشید اور سینئر عہدیداروں کے بشمول قومی سلامتی کے مشیر شیوشنکر مینن، خارجہ سکریٹری رنجن متھائی اور ہندوستانی سفیر برائے چین ایس جئے شنکر موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں