آنکھ ٹرانسپلانٹ میں ٹمل ناڈو خود کفیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-26

آنکھ ٹرانسپلانٹ میں ٹمل ناڈو خود کفیل

آنکھ ٹرانسپلانٹ میں ٹمل ناڈو خود کفیل آدھے سے زیادہ آنکھ عطیہ جات نا قابل استعمال

سال دوراں عطیہ دینے والوں کی جانب سے دس ہزارچہتّر 10,076آنکھ مو صول ہو ئے ، مگر بد قسمتی کی بات ہے کہ ان میں سے صرف 5,246پا نچ ہزار دو سوچیا لیس آنکھ استعمال ہو سکے ، بقیہ عطیہ جات مختلف وجوہات کے بناء ضرورتمند اشخاص کو پیوست نہ کئے جا سکے ۔ بعض آنکھ ٹکنیکل طور پر زخمی اور بعض انفکشن کی وجہ سے نا قابل استعمال تھے ۔ سن 2011-2012 میں بھی یہی صورتحال تھی ، جبکہ موصول ہو ئے عطیہ جات 8,796میں سے صرف5,174آنکھ استعمال ہو سکے ۔ نیز سن2010-2011میں 11,805 آنکھ عطیہ جات میں سے صرف6142 آنکھ کام آئے ۔ مگر ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ نا قابل استعمال آنکھ کو ایسے ہی ضائع نہیں کیا جا تا بلکہ اس کو بھی طبّی ریسرچ کے لئے استعمال کیا جا تا ہے ۔ جب بھی کو ئی آنکھ عطیہ کیا جا تا ہے تو کھبی بھی پو ر�آانکھ استعمال نہیں ہوتا۔ بلکہ اس میں سب سے اہم حصہ کارنیا ہو تا ہے ، لہذا کا میاب آنکھ عطیہ وہ ہو تا ہے جس مین کا رنیا اچھا اور قابل استعمال ہو۔آنکھ عطیہ جات کے متعلق لو گ کا فی بیدار ہو نے کے سبب، آجکل آنکھ عطیہ کرنے کے لئے پیشگی رجسٹر کر نے وا لوں کی تعداد میں روزبروز آضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ مگر آنکھ عطیہ کر نے وا لوں کو چا ہئے کہ پہلے اپنی آنکھ کا معائنہ اور جانچ کے ذریعہ اس بات کو یقینی بنا ئیں کہ وہ آنکھ نقل مکا نی کے بعد کسی ضرورتمند کے کام آ جائے، ورنہ بیکار کی محنت اور اضاعت وقت کے علاوہ کچھ فا ئدہ نہیں۔ آنکھ کے معطی جو کسی مرض کے سبب انتقال کر گئے ، بالخصوص پیلیا ، ملیریا، سپٹسمیا وغیرہ تو آنکھ میں انفکشن ہو نے کے خدشات بہت زیادہ ہیں۔ نیز نکا لے گئے آنکھ کارنیل چوٹ یا وٹامن کی کمی کی وجہ سے متاثریا کینسر کی وجہ سے دماغ یا ریڈھ کی ہڈی متا ثرہو تو بھی عطیہ شدہ آنکھ استعمال نہیں کر سکتے ۔ اسی طرح آنکھوں کی صحت کا معیار، آنکھ آپریشن کے بعد صحت پا نے کے معیار پر جا تا ہے ۔ کیونکہ ایک اونچے مقصد کے تحت عطیہ کنندہ اپنی آنکھ عطیہ کر تا ہے، اس لئے کسی بھی آنکھ عطیہ کر نے والے کو اسکی آنکھ کی صحت کو دیکھ کر رد نہیں کیا جا تا ۔ٹمل ناڈو میں سر کاری اعتبار سے نو اور خانگی طور پر چودہ آئی بینک موجود ہیں ۔ گذشتہ پا نچ برسوں سے صو بہ میں آنکھ عطیہ کے متعلق معقول بیداری، آنکھ عطیہ جات میں بڑھو تری دیکھی گئی ، بالخصوص شہر مدورائے اور کو ئمبتور پیش پیش ہیں۔ سر کاری اسپتالوں میں آگ حادثات کے شکار افراد سے بھی بسا اوقات صحت مند کا رنیا ملجاتے ہیں ۔

Tamil Nadu has been exceeding its targets in eye donations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں