انہوں نے کل اپنی سیاہ بکتر بند گاڑی میں رائٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں بندوقیں اور گولیاں ہر مسئلہ کا حل نہیں ہوتیں ۔ میرے خیال میں ہمیں ساتھ ساتھ دوسرے راستہ بھی تلاش کرکے دیکھنا چاہیے کہ کس سے فائدہ ہوگا اور ان تمام متبادلوں کو آزماؤں گا ۔ فوجی حملوں سے پاکستانی طالبان کمزور ہوئے ہیں جو القاعدہ کے قریب ہیں تاہم وہ ان کی کمر نہیں توڑ سکتے ہیں ۔
نواز شریف چاہتے ہیں کہ پچھلی حکومت نے امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کی جس طرح حمایت کیہے اس پر نظر ثانی ہونی چاہیے ۔ انتخابی جلسہ کے لیے روانہ ہوتے وقت شریف نے کہا "کسی کہ کسی کو یہ مسئلہ سنجیدگی سے لینا ہوگا ۔ تمام متعلقہ فریقوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا اور تمام گرپوں کی فکر مندیوں کو سمجھنے کے بعد ملکر ایسا فیصلہ کرنا ہوگا جو پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے مفاد میں ہو ۔ ان کے اس بیان سے امریکہ کا خفا ہونا لازمی ہے جو پاکستان کو نہ صرف اندرون ملک طالبان کی دہشت گردی ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا رہا ہے بلکہ وہ چاہتا ہے کہ افغان طالبان کو شکست دینے میں وہ پوری مدد دے ۔
Review backing for US war on terror, says Pakistan's Nawaz Sharif
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں