دو وزرا کے استعفے - من موہن سنگھ اور سونیا گاندھی کا متفقہ فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-13

دو وزرا کے استعفے - من موہن سنگھ اور سونیا گاندھی کا متفقہ فیصلہ

مرکزی کابینہ سے پون کمار بنسل اور اشونی کمار کی علیحدگی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور صدر کانگریس سونیا گاندھی کا متفقہ فیصلہ تھا۔ کانگریس نے آج یہ ادعا کیا اور ان اطلاعات کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ ان وزراء کو محض پارٹی صدر کے اصرار پر کابینہ سے علیحدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری مسٹر جناردھن دویدی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ذرائع ابلاغ کے ایک گوشہ میں یہ کہا جارہا ہے کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی کے اصرار کی وجہہ سے ہی 2وزراء کو مرکزی کابینہ سے علیحدہ کیا گیا ہے۔ یہ خیال درست نہپیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقی صورتحال یا موقف یہ ہے کہ ان وزراء کی علیحدگی کا فیصلہ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور صدر کانگریس سونیا گاندھی کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ ذرائع ابلاغ میں کہا جارہا تھا کہ وزیراعظم منموہن سنگھ ان وزراء کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کیلئے تیار نہیں تھے اور وہ ان دونوں کی مدافعت کررہے تھے تاہم سونیا گاندھی نے مداخلت کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایک گوشے کی جانب سے کہا جارہا تھا کہ اس صورتحال میں سرکاری کام کاج میں وزیراعظم کے اخبارات بھی پتہ چل گئے ہیں اور وہ بھی کانگریس صدر کے اشاروں پر کام کرنے کیلئے مجبور ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ پون کمار بنسل اور اشونی کمار دونوں ہی وزیراعظم سے قربت رکھتے ہیں اور ان کی کابینہ میں برقراری پر سونیا گاندھی کو برہمی تھی جس کی وجہہ سے جمعہ کی رات ان سے استعفیٰ طلب کرلئے گئے تھے۔ ان اطلاعات کے تناظر میں جناردھن دویدی کی وضاحت اہمیت کی حامل ہوجاتی ہے۔ ان اطلاعات پر سینئر بی جے پی لیڈر مسٹر ایل کے اڈوانی نے وزیراعظم پر تنقید کی ہے اور انہوں نے کہاکہ اب اب خود بھی استعفیٰ پیش کردینا چاہئے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ وہ خود اپنی کابینہ کے تعلق سے فیصلہ کرنے کے اختیار سے محروم کردئیے گئے ہیں۔ مسٹر ایل کے اڈوانی نے اپنے بلاگ اسپاٹ پر تحریرکیا ہے کہ وزیراعظم کو خود ان کی کابینہ میں برقراری کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے؟ انہوں نے کہاکہ2وزراء سے استعفیٰ طلب کرنے سے متعلق خبروں میں کہا جارہا ہے کہ سونیا گاندھی نے وزیراعظم کے 2ساتھیوں کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ عزت نفس کا تقاضہ ہے کہ وزیراعظم خود بھی مستعفی ہوجائیں اور ملک میں قبل ازوقت عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں سونیا گاندھی نے پون کمار بنسل اور اشونی کمار کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی ناراضگی سے منموہن سنگھ کو واقف کروایاتھا اور کہا تھا کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو حکومت کے خلاف بھی برہمی میں اضافہ ہوگا۔ پون کمار بنسل نے ریلوے بورڈ کے ایک رکن کی ترقی کیلئے ان کے بھانجے کی جانب سے 90لاکھ روپئے لینے اور گرفتاری کے بعد کابینہ سے استعفیٰ دیدیا تھا جبکہ اشونی کمار کوئلہ بلاک الاٹمنٹ اسکام کی تحقیقات میں سی بی آئی رپورٹ میں مداخلت پر استعفیٰ پیش کیا تھا۔ اپوزیشن کی جانب سے دونوں وزراء کے استعفوں کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کی جارہی تھی۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ حکومت نے عمداً پارلیمنٹ کا وقت ضائع کیا ہے اگر وہ پہلے ہی وزراء کے استعفیٰ قبول کرلیتی تو پارلیمنٹ کے وقت کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا تھا۔

PM, Sonia jointly decided on sacking Ministers: Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں