ڈرون حملے قانونی - اوباما کا ادعا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-25

ڈرون حملے قانونی - اوباما کا ادعا

امریکی صدر بارک اوباما نے متنازعہ امریکی ڈرون حملوں کو "قانونی" اور موثر قرار دیا اور انہوں نے حفاظت کی جائز جنگ میں ان حملوں کو ضروری قراردیا۔ صدر اوباما نے انسداد دہشت گردی کا نیا نظریہ پیش کرکے پاکستان کے اندر ڈرون حملوں کیلئے نئی حدود مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں مخالف دہشت گرد پالیسی پر تقریر کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہاکہ ڈرون حملوں کو محدود کردیں گے اور اپنے جنگی حقوق میں تحدیدات طلب کی ہیں۔ صدر اوباما نے پہلی بار شخصی طورپر ڈرون حملوں کو قانونی اور جائز قراردیا اور کہاکہ وہ مخالف دہشت گردی جنگ میں ڈرون حملوں کو ایک بہترین وسیلے کے طورپر استعمال کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک تنظیم سے حالت جنگ میں ہیں جو آگے کئی امریکیوں کو ہلاک کرے گی اور وہ سابق میں کرچکی ہے۔ اگر ہم اس تنظیم کو پہلے نہیں روکیں گے تو ہمیں ہلاک کردے گی۔ یہ جائز جنگ ہے اور متناسب طریقے سے جنگ کی جارہی ہے اور خود حفاظت کیلئے آخری چارہ کار کے طورپر کی جارہی ہے۔ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں کے ذریعہ القاعدہ اور طالبان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تاہم پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کا دعوی ہے کہ ان حملوں میں سینکڑوں عام شہری ہلاک ہوئے۔ 2003ء کے بعد سے پاکستان میں ڈرون حملوں سے 3336 افراد ہلاک ہوگئے۔ اوباما نے کہاکہ امریکہ دوسرے ممالک کے اقتدار اعلی کا احترام کرتا ہے۔ تاہم پاکستان میں القاعدہ صدر اسامہ بن لادن کو کمانڈو کارروائی کو مثال نہیں بنایا جاسکتا۔ اوباما نے کہاکہ ڈرون حملے قانون ہیں۔ ہم پر 9/11 کو حملہ کیاگیا۔ امریکہ اندرون ملک اور بیرون ملک القاعدہ کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ امریکہ اس وقت تک ڈرون حملہ نہیں کرتا جب تک دہشت گردوں کو انفرادی طورپر پکڑنا ممکن رہے۔ قبل ازیں واشنگٹن سے "آئی اے این" کے بموجب امریکی صدر بارک اوباما نے مخالف دہشت گردی جنگ پالیسی میں نئی تبدیلیاں کی ہیں۔ اس نئی پالیسی کے تحت ڈرون حملوں کو محدود کردیا جائے گا۔ ان ڈرون حملوں کی وجہہ امریکہ کو اپنے حلیفوں سے اختلافا ت کا سامنا ہے۔ صدر اوباما نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کے دوران کہاکہ افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کا کلیدی گروپ شکست کی راہ پر ہے۔ القاعدہ کے بچے کچے ارکان خود اپنی سلامتی کے انتظام میں لگے ہوئے ہیں۔ اب وہ دہشت گرد حملے کرنے کے بجائے اپنے آپ کو بچانے کی تدبیر میں لگے ہوئے ہیں۔

President Barack Obama defends US drone strikes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں