چھتیس گڑھ - ہلاکت خیز ماؤسٹ حملہ - کانگریس قائدین سمیت 17 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-26

چھتیس گڑھ - ہلاکت خیز ماؤسٹ حملہ - کانگریس قائدین سمیت 17 ہلاک

چھتیس گڑھ کے بستر ضلع میں گھنے جنگلات کے اندر انتہائی مسلح ماویسٹوں نے ایک بڑا حملہ کرتے ہوئے کم ازکم 17افراد ہلاک کردئیے ہیں جن میں سینئر کانگریس لیڈر و سابق قائد اپوزیشن مسٹر مہیندرا کرما شامل ہیں جبکہ دیگر 19افراد بھی اس حملہ میں زخمی ہوگئے جن میں سینئر قائد و سابق مرکزی وزیر وی سی شکلا بھی شامل ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ مسٹر شکلا کو 3گولیاں لگی ہیں اور ان کی حالت نازک ہے۔ ماویسٹوں نے صدر پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر نندکمار پٹیل اور ان کے فرزند دنیش کو بندوق کی نوک پر اغوا کرلیا ہے۔ یہ حملہ بستر ضلع کے ہیڈ کوارٹرس جگدلپور میں دربار گھاٹی وادی کے قریب کیا گیا۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ علاوہ ازیں مرکزی وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری (نکسل مینجمنٹ) مسٹر ایم اے گنپتی نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ اس حملہ میں 11افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 20 ہے۔ کہا گیا ہے کہ مہلوکین اور زخمی کانگریس قائدین اور کارکن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرنے والوں میں 4تا5 افراد کانگریس قائدین کے شخصی سکیورٹی عہدیدار ہیں۔ رات دیر گئے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر رمن سنگھ نے مہلوکین کی تعداد 16بتائی ہے تاہم انہوں نے زخمیوں کی تعداد نہیں بتائی۔ کہا گیا ہے کہ سابق مرکزی وزیر 84سالہ وی سی شکلا کا جگدلپور کے دواخانہ میں ایک آپریشن کیا گیا کیونکہ ان کو 3گولیاں لگی ہیں جنہیں نکالا جارہا ہے۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے نئی دہلی میں بتایاکہ مسٹر شکلا کو یٹ میں گولیاں لگی ہیں۔ رمن سنگھ نے کہاکہ مسٹر شکلا کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ مسٹر کرما کے علاوہ سابق کانگریس ایم پی گوپال مادھون اور سابق رکن اسمبلی ادئے مڈلیار کو بھی گولی مارکر ہلاک کردیا گیا جبکہ ایک مشہور خاتون قبائلی لیڈر پھولو دیوی نیتم اس حملہ میں زخمی ہوگئیں۔ کہا گیا ہے کہ یہ قائدین پارٹی کی پریورتن ریالی میں شرکت کے بعد واپس ہورہے تھے کہ ان پر گھات لگاکر حملہ کیاگیا۔ مسٹر کرما سابق وزیر داخلہ ہیں جنہوں نے ریاست میں لسوجاڈوم کے قیام میں اہم رول ادا کیا تھا۔ کہا گیا ہے کہ ان کو تقریباً100تا150ماویسٹوں نے گھیر لیا تھا اور ان پر گولیوں کی بوچھار کردی گئی۔ یہ چھتیس گڑھ میں کسی بھی سیاسی جماعت پر ماویسٹوں کا اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے۔ قافلہ میں شامل اور زخمی ہونے والے کانگریس قائدین نے بتایا کہ باغیوں نے اس قافلہ پر ایک گھنٹے تک بے دریغ فائرنگ کی ہے اور انہیں اندیشہ ہے کہ کئی کانگریس قائدین فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔ شدید زخمیوں میں سینئر کانگریس لیڈر و سابق مرکزی وزیر مسٹر وی سی شکلا اور رکن اسمبلی خواسی لکھما بھی شامل ہیں۔ چیف منسٹر مسٹر رمن سنگھ نے حملہ کے فوری بعد اپنی قیامگاہ پر کابینہ کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ چیف منسٹر نے نکسلائٹس کی جانب سے اس حملہ کی مذمت کی ہے اور انہوں نے اپنی وکاس یاترا کو منسوخ کردیا ہے۔ اس حملہ کی اطلاع ملتے ہی ریاست میں کئی اضلاع میں کانگریس قائدین سڑکوں پر اتر آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے اور حملوں کی مذمت کی۔ اس دوران کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ تلاشی مہم اور مغویہ افراد کی رہائی کیلئے اضافی نیم فوجی دستے چھتیس گڑھ کو روانہ کررہی ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہاکہ وزارت داخلہ نے چھتس گڑھ کو اضافی دستے روانہ کردئیے ہیں تاکہ تلاشی مہم اور مغویہ افراد کی رہائی کیلئے مقامی انتظامیہ کی مدد کرسکیں۔ وزارت داخلہ نے آج کے تشدد پر ریاستی حکومت سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار ریاستی حکومت کے عہدیداروں سے مسلسل ربط میں ہیں اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے اس حملہ کو ہندوستانی سیاسی اقدار پر حملہ قرار دیا۔ دفتر وزیراعظم کے ذرائع نے بتایاکہ ڈاکٹر سنگھ نے اس حملہ کو انتہائی بزدلانہ اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ چھتیس گڑھ کے سابق چیف منسٹر اجیت جوگی نے اس حملہ کی مذمت کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ یہ اب تک کا سب سے بڑا سانحہ ہے۔ وہ وزیراعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاست میں صدر راج نافذ کردیا جائے کیونکہ اس کے سوا اب کوئی اور راستہ نہیں رہ گیا ہے۔ بی جے پی نے چھتیس گڑھ میں کانگریس قائدین اور ورکرس پر ماویسٹوں کے حملہ کی مذمت کی ہے اور کہاکہ ہر کسی کو پارٹی سیاست سے بالاتر ہوکر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ این ڈی اے کے ورکنگ صدرنشین ایل کے اڈوانی نے وزیراعظم منموہن سنگھ کو فون کرتے ہوئے اس حملہ پر تشویش کااظہار کیا ہے۔

Maoist attack in Chattisgarh: Senior Congress leader killed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں