کرناٹک اسمبلی انتخابات 2013 - کانگریس کو اقتدار - بی۔جے۔پی کا صفایا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-09

کرناٹک اسمبلی انتخابات 2013 - کانگریس کو اقتدار - بی۔جے۔پی کا صفایا

کانگریس نے آج کرناٹک میں اقتدار حاصل کرلیا ہے۔ حکمراں بی جے پی کو بدترین شکست دیتے ہوئے 7سال کے وقفہ کے بعد اپنے بل پر قطعی اکثریت حاصل کی ہے۔ اسکامس سے بدنام پارٹی کیلئے یہ کامیابی ایک خوشگوار تبدیلی ہے۔ کانگریس نے جنوبی ہند کے اپنے قدیم مضبوط ترین قلعہ پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔ اس نے 224 رکن اسمبلی میں مطلوبہ نصف تعداد سے 7 عدد زائد حاصل کرتے ہوئے 121 حلقوں میں قابل لحاظ اطمینان بخش اکثریت حاصل کرلی ہے۔ بی جے پی کو تیسرا مقام ملا ہے جبکہ جنتادل ایس دوسرے مقام پر ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں اپنی شکست کو قبول کرتے ہوئے بی جے پی تیسرے مقام کو تسلیم کرلیا ہے اور جنتادل کو اصل اپوزیشن پارٹی کا موقف حاصل ہوا ہے۔ بی جے پی کو 40 اور جنتادل ایس کو 40 نشستیں ملی ہیں جبکہ بی جے پی سے علیحدہ ہوکر اپنی پارٹی قائم کرنے والے ناراض لیڈر سابق چیف منسٹر یدی یورپا کی پارٹی کو صرف 6 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ سابق چیف منسٹر یدی یورپا کی ناراضگی اور پارٹی سے اخراج کے علاوہ جنوبی ہند میں اپنی پہلی حکومت کے دوران بدعنوانیوں کی امیج نے پارٹی کو بدنام کردیا تھا۔ سماج وادی پارٹی کو ایک نشست اور دیگر پارٹیوں کو 12نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ دیگر پارٹیوں میں یدی یورپا کی قائم کردہ کرناٹک جنتا پارٹی بھی شامل ہے جس کا مقصد بی جے پی کو نقصان پہنچانا تھا جس میں وہ تقریباً کامیاب ہوئی ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں 5 سال قبل جب بی جے پی نے جنوبی ہند کی ریاست میں اپنا پہلا قدم جماتے ہوئے شاندار کامیابی سے اقتدار حاصل کیا تھا اور اسے کانگریس 80 اور جنتادل ایس 28 کے خلاف 110نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔ اب بہت پیچھے جاچکی ہے۔ کانگریس حکومت بنائے گی۔ چیف منسٹر شپ کیلئے دوڑ میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ اب مرکزی وزیر لیبر اور روزگار ایم ملکارجن کھرگے اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدا رامیا کے درمیان دوڑ شروع ہوگئی ہے۔ بی جے پی نے اپنے مضبوط گڑھ والے حلقوں میں خاص کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔ خاص کر دکھشن کنڑا کے ساحلی اضلاع میں اڑپی میں اس کا کمزور مظاہرہ رہا۔ یدی یورپا کے آبائی ضلع شموگہ اور بیلاری میں بھی اسے کامیابی نہیں ملی۔ بی جے پی کے سابق وزیر بی سری راملو کی بی ایس آر کانگریس کو صرف 4نشستوں پر کامیابی ملی ہے اور اس نے بی جے پی کے ووٹوں کو چھین لیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور سابق بی جے پی ریاستی صدر کے ایس ایشورپا کو شموگہ میں شکست ہوگئی۔ غیر معمولی طورپر کرناٹک جنتادل نے کئی حلقوں میں بی جے پی کے امکانات کو ضرب پہنچائی ہے اور اس کے ووٹ منقسم ہوگئے۔
کرناٹک کے 223 اسمبلی حلقوں کے انتخابات میں منتخب پارٹیوں کا موقف اس طرح ہے:
کانگریس = 121
جنتادل ایس = 40
بی جے پی = 40
کے جی پی (یورپا) = 6
دیگر = 16
جملہ = 223

Karnataka polls: Congress wins, BSY delivers knock-out punch to BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں