ICRC to continue work in Afghanistan despite troops withdrawal
اب جبکہ افغانی آئندہ سال بیرونی افواج کے تخلیہ کا انتظار کررہے ہیں ایسے میں انٹرنیشنل ریڈ کراس کمیٹی نے اعلان کیا کہ ریڈکراس کے 1700کارکن اس جنگ زدہ ملک میں رہ کر خدمات جاری رکھیں گے۔ بیرونی افواج کے تخلیہ کے بعد خطروں کے باوجود ریڈکراس کارکن بدستور افغانستان میں خدمات انجام دیں گے۔ افغانستان میں ریڈکراس عملہ ساری دنیا میں سب سے بڑا عملہ ہے۔ خانقاہ ضلع میں حال ہی میں 2ریڈکراس ورکر ہلاک ہوگئے۔ بیرونی اتحادی افواج کے نکل جانے کے بعد ریڈاکرس عملہ کو خطرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بیرونی افواج کے تخلیہ کے بعد ملک کی سکیورٹی کی ذمہ داری 3,50,000 افغان فوج پر آگئی ہے۔ ریڈ کراس عہدیدار یونٹرال ڈولفن الجھن میں ہے کہ ریڈکراس کے خلاف حالت نازک نہیں بنیں گے۔ انٹرنیشنل ریڈکراس افغانستان میں 1987ء سے کام کررہا ہے۔ افغانستان کے 17مقامات پر ریڈکراس کے 1700 کارکن تعینات ہیں۔ افغانستان میں ریڈکراس کے 17عہدیدار ہیں۔ کسی تحفظ کے بغیر یہ عہدیدار انسانی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ افغانستان میں ہیلتھ ورکروں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ تشدد کے دوران بے قصور لوگ بھی مارے جاتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں میں ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ مناسب طبی نگہداشت نہ ہونے سے اموات بھی ہوتی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں