ہند چین تجارتی رکاوٹیں دور اور غلط فہمیوں کے ازالہ کی کوششیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-17

ہند چین تجارتی رکاوٹیں دور اور غلط فہمیوں کے ازالہ کی کوششیں

وزیراعظم چین لی کیقیانگ کے اولین دورہ ہند سے قبل چین نے آج کہاکہ وہ ہندوستان کے تجارتی خلیج پر اضافہ کے اندیشوں کا ازالہ کرنے پر "گہری توجہ "دے رہا ہے اور تیقن دیا کہ ہندوستانی مصنوعات کی بازار تک رسائی میں توسیع کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چین نے تمام شعبوں میں ہندوستان کے ساتھ تعاون میں توسیع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ نئی دہلی اور ممبئی کا 19مئی سے دورہ کرنے کے موقع پر وزیراعظم چین لی کیقیانگ کئی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ نائب وزیر تجارت چین جیانگ یاؤ پنگ وزیراعظم چین کے 3روزہ سرکاری دورہ ہند سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک متعدد معادہوں پر مختلف شعبوں میں دستخط کریں گے۔ یہ تمام تعاون پر مبنی معاہدے ہیں اور ان سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعظم چین کے دورہ کے موقع پر دونوں ممالک ہند۔ چین سی ای او فورم اجلاس منعقد کریں گے اور تعاون کے موضوع پر چوٹی کانفرنس بھی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ چینی فروغ تجارت و سرمایہ کاری وزیراعظم چین کے دورہ ہند کا اہم موضوع ہوگا۔ ہندوستان کو چین کے ساتھ تجارت میں بڑھتی ہوئی خلیج پر تشویش ہے۔ دونوں ممالک کی باہمی تجارت بحیثیت مجموعی 28 ارب 87کروڑ امریکی ڈالر مالیتی ہوچکی ہے جو گذشتہ سال 66 ارب 42کروڑ امریکی ڈالر مالیتی تھی۔ نائب وزیر تجارت چین نے کہاکہ چین اس مسئلہ پر گہری توجہ دے رہا ہے اور اس کی یکسوئی کے اقدامات کررہا ہے۔ ہندوستان نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت سے خواہش کی ہے کہ اپنے بازار اطلاعات ٹکنالوجی اور ادویہ سازی کیلئے اپنے بازار ہندوستانی کمپنیوں کیلئے کھول دے۔ جیانگ نے کہاکہ چین اس مسئلہ پر انتہائی سنجیدہ ہے اور جس کی یکسوئی کیلئے کئی کوششیں پہلے ہی کرچکا ہے۔ انہوں ین کہاکہ چین تین فروغ تجارت و سرمایہ کاری مشن 2008ء سے اب تک ہندوستان روانہ کرچکا ہے۔ ایک ارب 65کروڑ امریکی ڈالر مالیتی اشیاء کی خریداری کے معاہدے کئے گئے ہیں اور معاشی معاہدات کی مالیت 11ارب 64کروڑ امریکی ڈالر ہے۔ چین نے ہندوستان کے ساتھ تین ارب 50 کروڑ امریکی ڈالر مالیتی انجینئرنگ معاہدات پر بھی دستخط کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو چینی بازاروں میں اپنا مقام بنانے کیلئے ہر ضروری سہولت فراہم کی جائے گی۔ آئندہ برسوں میں چین 10ارب امریکی ڈالر مالیتی اشیاء درآمد کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

Focus on border, trade ahead of Li Keqiang India visit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں