P5+1 nuclear talks with Iran begin in Almaty
عالمی طاقتیں جمہ کے روز قازقستان کے شہر الماتی میں ایران کے متنازعہ نیوکلیر پروگرام کے حوالے سے تہران حکومت کے مذاکراتی وفد سے ملاقات میں کسی پیشرفت کی کوشش کریںگی۔ تاہم مبصرین کے مطابق اس سلسلے میں امکانات زیادہ روشن نہیں ہے۔ عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ تہران اپنے متنازعہ پروگرام کے سلسلہ میں کچھ نرمی کا مظاہرہ کرے جبکہ ایران اس حوالے سے عالمی پابندیوں میں نرمی اور دیگر مطالبات پیش کررہا ہے۔ یوروپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن عالمی طاقتوں کی نمائندگی کررہی ہیں۔ دریں اثناء واشنگٹن سے پی ٹی آئی کے بموجب الماتی میں دوسری P5+1 بات چیت ایران کیلئے موقع فراہم کرتی ہے کہ بین الاقوامی برادری کو اپنے مبینہ نیوکلیائی ہتھیار پروگرام کے بارے میں مطمئن کرے، ایک امریکی عہدیدار نے یہ بات کہی اور دوہرایا کہ سلامتی کونسل اس کانفرنس کے نتائج کے بارے میں محتاط طورپر پر امید ہے۔ P5+1 اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 5مستقل ارکان امریکہ، برطانیہ، چین، روس، فرانس(P5) اور جرمنی کی نمائندگی کرتی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں