سابق این ڈی اے حکومت پر جے۔پی۔سی کی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-20

سابق این ڈی اے حکومت پر جے۔پی۔سی کی تنقید

2G اسپکٹر اسکام پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی( جے پی سی) رپورٹ کے مسودہ میں اُس وقت کی این ڈی اے حکومت کی بعض ٹیلی کام آپریٹرس کو اس وقت کے وزیر ٹیلی کام جگموہن کی مخالفت کے باوجود لائسنس فیس کی بھاری رقومات کی عدم وصولی کے باوجود دی گئی رعایتوں پر تنقید کی ہے۔ اس رپورٹ نے یہ اختتامی نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سل فون آپریٹرس کیلئے نقل مکانی کے پیاکیج کی پیشکشی پر این ڈی اے حکومت کو 42,080.34 کروڑ روپئے کی سرکاری آمدنی سے محروم ہونا پڑا تھا۔ رپورٹ کے مسودہ میں کہا گیا ہے کہ "اس وقت کے وزیر ٹیلی کام جگموہن کی طرف سے روانہ کردہ نوٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ (جگموہن) موبائیل آپریٹرس کی طرف سے کی گئی نمائندگی کے مکمل طورپر مخالف تھے۔ موبائیل آپریٹرس سے لائسنس کی مدت میں 10تا15سال اضافہ کرنے اور لائسنس فیس کی وصولی پر دو سال تک عبوری التواء رکھنے کا مطالبہ کیا تھا" ۔ جگموہن اس نظریہ کے حامل تھے کہ سل فون آپریٹرس کی نمائندگی سے اتفاق کا کوئی قانونی، مالیاتی، تجارتی یا اخلاقی جواز نہیں تھا۔ اس رپورٹ نے جس پر بی جے پی نے تنقید کی ہے آپریٹرس سے دیرینہ بقایہ جات کی وصولی کے امکان کی پرزور حمایت کی ہے۔ جگموہن نے آپریٹرس سے بقایہ جات کی عدم وصولی کے مسئلہ پر 21دسمبر 1998ء کو اس مسئلہ پر اُس وقت کے وزیر فینانس یشونشت سنہا کی توجہ مبذول کروائی تھی۔ مسٹر یشونت سنہا کی توجہ مبذول کروائی تھی۔ مسٹر یشونت سنہا فی الحال اس مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں رکن کی حیثیت سے شامل ہیں۔ مسٹر جگموہن کے مراسلہ کا جواب دیتے ہوئے مسٹر یشونت سنہا نے 24؍دسمبر 1998ء کو روانہ کردہ مکتوب میں لائسنس فیس کی بھاری رقومات کی عدم وصولی پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے اُس وقت کے سالانہ بجٹ کے خسارہ میں 2800 کروڑ روپئے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

PM innocent, but Vajpayee caused Rs. 42,080 crore loss: JPC report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں